کوئٹہ : چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ کی زیر صدارت مون سون کی بارشوں اور تیاریوں کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری،ایس ایم بی آر،صوبائی سیکرٹریز،ڈویژنل کمشنرز،سول اور عسکری حکام نے شرکت کی ۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے زاہد سلیم نے بتایا کہ مون سون کی بارشیں جولائی میں شروع ہونگی اور موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہوائیں شمال مشرق سے شمال مغرب میں آتی ہیں جس کی وجہ سے صوبے کے کئی اضلاع میں اب مون سون کی بارشیں ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ15ایسے اضلاع ہیں جو مون سون سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔اور اس کیلئے پی ڈی ایم اے نے پہلے سے تیاری کررکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ مون سون سے ہونے والے ممکنہ انسانی و جانی مالی نقصانات کو کم سے کم سطح پر رکھنے کیلئے اور اس سے نمٹنے کیلئے محکمہ نے مکمل جامع منصوبہ بندی کی ہے جس میں خوراک ،ادویات، خیمے وغیرہ کی فراہمی شامل ہے ۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مون سون موسم کیلئے تمام تر انتظامات مقررہ وقت سے پہلے مکمل کئے جائیں تاکہ بارشوں کے نقصانات سے متاثرہ علاقوں کو بچایا جاسکے۔اور اس کیلئے ایسا نظام وضع کیا جائے کہ مقررہ وقت پر موسم کی صورتحال سے ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں کو ہیوی مشینری اور ایمر جنسی فنڈز جاری کئے جائینگے۔انہوں نے ہدایت کی کہ سامان کی خریداری کیلئے شفاف طریقہ وضع کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آئی ٹی اور میڈیا کا کردار اور منتخب کردہ یونین کونسلرز کا تعاون بھی اہم ہے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ ضلعی سطح پر بچاؤ کمیٹیوں کی تشکیل اور ذمہ داریوں کے تعین سے نقصانات کو کم کیا جاسکتا ہے۔اور جن علاقوں میں سیلاب آنے کا خطرہ رہتا ہے وہاں حالات کے مطابق کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے ڈویژنل کمشنرز کو مون سون کے حوالے سے اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت بھی کی۔اس موقع پر ڈویژنل کمشنرز نے اپنے اپنے ڈویژنز کی تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔