کوئٹہ : وکلاء تنظیموں کی جانب سے یونیورسٹی آف لاء کالج کے پرنسپل امان اللہ اچکزئی کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف جمعرات کو دوسرے روز بھی بلوچستان ہائی کورٹ اورماتحت عدالتوں سے بائیکاٹ کاسلسلہ جاری رہا جبکہ صوبے بھر میں وکلاء نے بار رومز پر سیاہ جھنڈے لہرائے اوریوم سیاہ منایا ۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز بلوچستان ہائی کورٹ اورماتحت عدالتوں میں وکلاء تنظیموں کی جانب سے دوسرے روز بھی بائیکاٹ کاسلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے عدالتی معاملات ٹھپ ہوکررہ گئے اور سائلین سمیت قیدیوں کو بھی مشکلات کاسامنا کرنا پڑا ۔وکلاء تنظیموں کی جانب سے صوبے بھر میں باررومز پر سیاہ جھنڈے لہرائے جبکہ وکلاء نے بھی ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھے رکھی اس موقع پر وکلاء رہنماؤں کاکہناتھاکہ بیرسٹر امان اللہ کی شہادت افسوسناک واقعہ ہے جس سے علم اور قانون کادرخشاں باب بند ہوگیاہے اس طرح کے محنتی اور ٹیلنٹڈ نوجوان وکلاء صوبے بھر کی عوام کی ضرورت ہے کیونکہ انہیں فوری اورسستی انصاف کی فراہمی میں مشکلات کاسامناہے بیرسٹرامان اللہ کے قاتل جو بھی ہے وہ عوام کوانصاف کی فراہمی سے محروم رکھناچاہتے ہیں جو ان کی بھول ہے بلکہ تمام وکلاء ان کے نامکمل مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ہرممکن اقدامات کریں گے۔دریں اثناء یورنیورسٹی آف لاء کالج کے طلباء کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا جس کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پرمختلف نعرے درج تھے مظاہرین کاکہناتھاکہ ٹارگٹ کلرز نے مذموم مقاصد کیلئے ان کے استاد کی جان لی ہے وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں حکومت اور سیکورٹی ادارے قاتلوں کیخلاف فوری کارروائی ممکن بنائیں بصورت دیگر طلباء تنظیموں کے ساتھ مل کر احتجاج کووسعت دی جائیگی علاوہ ازیں جمعرات کے روزبیرسٹر امان اللہ کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف جامعہ بلوچستان اوریونیورسٹی آف لاء کالج احتجاجاََبند رہے تاہم بیرسٹر امان اللہ کو خراج عقیدت اور ان کی درجات بلندی کیلئے دعائیہ تقریبات کاانعقاد کیاگیا ۔دوسری جانب ان کے قتل سے متعلق انتظامی سطح پر تفتیش کاسلسلہ جاری ہے اس سلسلے میں مختلف آفیسران کو کیس کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات اورتفتیش کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے ،بیرسٹرامان اللہ کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ کا صوبائی حکومت اورسیکورٹی حکام نے بھی سختی سے نوٹس لیا ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ اس کے پیچھے کارفرماء محرکات کو بے نقاب کرکے کارفا عناصر کر بہرصورت کیفرکردارتک پہنچایاجائیگا۔یا د رہے بیرسٹرامان اللہ کو گزشتہ روز اس وقت مسلح موٹرسائیکل سواروں نے ٹارگٹ بنایاجس و قت وہ صبح گھر سے یونیورسٹی آف لاء کالج کی طرف اپنی گاڑی میں آرہے تھے ملزمان کی فائرنگ سے وہ شدیدزخمی ہوگئے تھے ۔بعدازاں انہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال لے جایاگیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے ان کی ٹارگٹ کلنگ کی خبر صوبے بھرمیں جنگل میں آگ کی طرح پھیلی اورسیاسی مذہبی اورقوم پرست جماعتوں کے رہنماؤں سمیت مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے واقعہ پر شدیدغم وغصے کااظہار کیا۔