|

وقتِ اشاعت :   June 11 – 2016

بغداد: عراقی ٹی وی چینل کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ داعش کے سربراہ شمالی عراق میں ایک فضائی حملے کے نتیجے میں زخمی ہوگئے ہیں تاہم امریکی و عراقی حکام اس کی تصدیق کرنے سے گریزاں ہیں۔ رائٹرز کے مطابق داعش کے خلاف جنگ میں امریکی فوجی اتحاد کے سربراہ کرنل کرس گارور کا کہنا تھا کہ انہوں نے میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں تاہم فی الحال وہ اس کی تصدیق نہیں کرسکتے۔ وائٹ ہائوس میں بریفنگ کے دوران نمائندہ برائے امریکی عسکری اتحاد بریٹ میک گرک نے بتایا کہ ہمارے پاس ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں جس کی بناء پر یہ کہہ سکیں کہ ابوبکر البغدادی مارا جاچکا ہے حالانکہ اسے منظر عام پر آئے ہوئے ایک برس سے زیادہ ہوگیا ہے۔ شمالی عراق میں موجود کرد اور عرب سیکیورٹی حکام نے بھی البغدادی کے زخمی ہونے کی تصدیق سے گریز کی۔ واضح رہے کہ السومریہ ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ شمالی صوبے نینوہ میں اتحادی فورسز کے فضائی حملے میں داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی اور دیگر جنگجو زخمی ہوئے۔ یاد رہے کہ عراق اور شام کے بڑے رقبے پر داعش نے جون 2014 میں قبضہ کرکے اپنی حکومت کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ داعش نے اپنی حکومت کو الدولۃ الاسلامیہ نام دیا تھا جبکہ ابوبکر البغدادی نے خلیفہ ہونے کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد کئی بار ابوبکر البغدادی کے زخمی اور ہلاک ہونے کی اطلاعات سامنے آتی رہی ہیں، تاہم کبھی ان خبروں کی تصدیق نہ ہو سکی۔