|

وقتِ اشاعت :   June 23 – 2016

کوئٹہ : حکومت بلوچستان اور کویت کی سرمایہ کار کمپنی انرٹیک کویت کے مابین بدھ کے روز وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے۔ حکومت بلوچستان کی جانب سے سیکریٹری توانائی خلیق نذر کیانی اور کویتی کمپنی کی جانب سے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبداللہ المطاری نے مفاہمی یاداشت پر دستخط کئے۔ جس کے تحت کویتی کمپنی کوئٹہ میں شمسی توانائی کے ذریعے بجلی کی پیداوار کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی قیادت میں صوبائی حکومت کی کوششوں اور اقدامات کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کی جانب یہ مفاہمتی یاداشت ایک اہم پیش رفت ہے۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان سے انر ٹیک کویت کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبداللہ المطاری کی قیادت میں کمپنی کے حکام کے وفد نے ملاقات کی، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ ، سینیٹر سیف اللہ مگسی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات داؤد بڑیچ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو قمر مسعود، سیکریٹری خزانہ اکبر حسین درانی، سیکریٹری توانائی خلیق نذر کیانی ، کمشنر کوئٹہ قمبر دشتی اور کیسکو حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، کویتی کمپنی مرحلہ وار کوئٹہ میں شمسی توانائی سے 50میگا واٹ سے 500میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ کی تنصیب کر یگی، جبکہ کمپنی نے صوبے کے ساحلی اور ان دیگر علاقوں جہاں جنریٹرز کے ذریعے بجلی فراہم کی جاتی ہے میں بھی سولر پاور ہاؤسسز کے قیام اور زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کویتی سرمایہ کار کمپنی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت شمسی توانائی سمیت دیگر منصوبوں میں بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ چاہتی ہے، جس کے لیے سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی کے لیے جامع پالیسی مرتب کی گئی ہے اور بلوچستان بورڈ آف انوسٹمنٹ اور بلوچستان انرجی کمپنی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے، حکومت تیز رفتار بنیادوں پر سرمایہ کاری کے معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنائے گی، سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے صوبے میں سادہ نظام اور دوستانہ ماحول بنایا گیا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کی متعلقہ حکام تک رسائی آسان ہو گئی ہے جس کاسرمایہ کار فائدہ اٹھا سکتے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ کویت بلوچستان کی ترقی میں ہمیشہ سے اہم کردار ادا کر تا چلا آیا ہے، کویتی کمپنی کی بلوچستان میں سرمایہ کاری اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے حصول کو ممکن بنانے کے لیے اقدامات کئے جائیں گے۔ کویتی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ پاکستان ہمارا اسٹریٹیجک ساتھی اور بااعتماد دوست ملک ہے، کویتی سرمایہ کار پاکستان میں کامیاب سرمایہ کاری کر رہے ہیں جسے بلوچستان تک وسعت دی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں توانائی ، لائیواسٹاک اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھایا جائیگا، کویت سمیت دیگر عرب ممالک آسٹریلیا سے گوشت درآمد کرتے ہیں، اگر بلوچستان میں معیاری گوشت بین الاقوامی پیکنگ کے ساتھ دستیاب ہو تو کویت سمیت دیگر عرب ممالک کے لیے بلوچستان سے گوشت کی درآمد زیادہ فائدہ ہوگی، جس کا فائدہ بلوچستان اور کویت کے عوام کو پہنچنے گا ، انہوں نے کہا کہ سولر انرجی کے منصوبوں کے لیے کوئٹہ انتہائی موزوں علاقہ ہے، انہوں نے ٹیوب ویلوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے اور ڈیزل جنریٹر کے ذریعے بجلی فراہم کرنے والے علاقوں میں سولر پاور ہاوسسز کے قیام میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے اس موقع پر بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زرعی ٹیو ب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے لیے 2.50 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں کویتی کمپنی کی سرمایہ کاری سے زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے پر تیز رفتاری سے عمل درآمد ممکن ہو سکے جس سے ٹیوب ویلوں کو سبسڈی کی مد میں دی جانے والی خطیر رقم کی بچت ہو گی جسے دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لیے بروئے کار لایا جا سکے گا۔