کوئٹہ : کوئٹہ میں بم دھماکے میں ایک بچے سمیت پانچ افراد جاں بحق اور سات بچوں سمیت تیس سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے سے کئی گاڑیوں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔دھماکا سائیکل پر نصب پانچ سے کلو وزنی ٹائم ڈیواس بم کے ذریعے کیا گیا۔ پولیس کے مطابق دھماکا کوئٹہ کے تھانہ ایئر پورٹ کی حدود میں ایئر پورٹ روڈ پر عالمو چوک کے قریب ہوا جہاں سائیکل پر نصب بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیا۔ دھماکا اتنا زوردار تھا کہ دور دور تک اس کی آواز سنی گئی۔ دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پرہر طرف تباہی مچ گئی۔ چار دکانوں، دو گاڑیوں، دو رکشوں، کئی موٹر سائیکلوں اور ریڑھیوں کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کے نتیجے میں تین افرا دموقع پر ہی جاں بحق جبکہ دو افراد نے اسپتال جاکر دم توڑگیا۔ تیس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے جن میں زیادہ تر ریڑھی بانوں اور خریداروں کی ہے۔واقعہ کے فوری بعد پولیس ، ایف سی اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایمر جنسی نافذ کرکے تمام طبی عملے کو فوری طلب کیا گیا۔ اسپتال کے شعبہ حادثات میں جگہ کم پڑنے کے باعث زخمیوں کو راہداری میں بیڈ لگا کر طبی امداد فراہم کی گئی۔ سول اسپتال سے دس سے زائد شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کیا گیا۔ جاں بحق افراد کی شناخت کوئٹہ کے علاقے کلی گل محمد کے رہائشی حاجی محمد عثمان کاکڑولد بہو الدین ،عالمو کے رہائشی فضل محمد بڑیچ ولد حاجی محمد اکبر، تیرہ سالہ خدائے نور ولد خیر محمد،عالمو کے رہائشی عبدالظاہر نورزئی ولد عبدالرحمان اور خانیوال پنجاب کے رہائشی نیاز احمد ولد غلام فرید سیال کے نام سے ہوئی ہے۔ جبکہ زخمیوں میں سات بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہیں ۔زخمی ہونے والوں میں سلیمان ولد عبدالشاکر لانگو سکنہ عالمو چوک ،آٹھ سالہ عمران حیدر ولد حیدر علی بلوچ سکنہ عالمو چوک،نو سالہ خدائے نور ولدمحمد خیر مینگل سکنہ عالمو چوک ،چھ سالہ عیسیٰ محمد ولد ولی محمد اچکزئی،راز محمد ولد عبدالرازق اچکزئی سکنہ چمن،سات سالہ سمیع اللہ ولد فضل محمد بڑیچ سکنہ عالمو،محمد ستار ولد داؤد نورزئی سکنہ کلی کوتوال ،عبداللہ ولد عبیداللہ نورزئی سکنہ عالمو چوک،جاوید ولد گل زمان کاکڑ سکنہ عالمو چوک،تیرہ سالہ نظر محمد ولد در خان ملاخیل سکنہ کلی شابو،حاجی احمد شاہ ولد حاجی بہرام شاہ سید سکنہ عالمو چوک،حاجی عبدالحکیم ولد عبدالقادر بڑیچ سکنہ عالمو چوک،حاجی گل میر ولد مولا بخش مینگل سکنہ کلی شابو،داؤد شاہ ولد عبدالعزیز سید سکنہ عالمو چوک،ناصر ولد مقصود اباخیل سکنہ عالمو چوک،ثناء اللہ ولد رحمت اللہ لانگو سکنہ عالمو چوک،جاوید ولد گل زمان ،بشیر احمد ولد مالک خان ،نصیب اللہ ولد مرزا ،عبداللہ ولد غلام رسول ،راز محمد عبدالرازق،اکبر شاہ ولد گل محمد،تیرہ سالہ خدائے نور ولد خیر محمد ،غلام حیدر ولد محمد ایوب ،نصیب اللہ ولد مراد خان ،عمیر احمد ولد نور احمد،بارہ سالہ بی بی حمیدہ دختر عبدالقیوم بلوچ سکنہ کلی عالمو شامل ہیں۔ سول اسپتال میں زیر علاج زخمی بچے نظرمحمد نے بتایا کہ وہ پیاز کی ریڑھی لگاتا ہے ۔ آج معمول کے مطابق ریڑھی پر پیاز فروخت کررہا تھا کہ زوردار دھماکا ہوا۔ہر طرف دھواں چھاگیا۔ شروع میں ایسا لگا کہ گیارہ ہزار کے وی کی تاریں گر گئیں۔ نظر محمدنے بتایا کہ جمعہ کی نماز اور دوپہر کا وقت ہونے کی وجہ سے زیادہ رش نہیں تھا۔ زیادہ رش عصر کے وقت ہوتا تھا۔ ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس منظور سرور چوہدری نے جائے وقوعہ اور سول اسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی پولیس نے بتایا کہ سائیکل ایک کی دکان کے باہر کھڑی کی گئی تھی جہاں سبزیوں اور پھلوں کی ریڑھیوں پر خریداروں کا رش تھا۔ دھماکے میں نشانہ بننے والے بھی زیادہ تر ریڑھی بان اور مزدور تھے۔ڈی آئی جی پولیس کے مطابق دھماکا سائیکل پر نصب پانچ سے چھ کلو وزنی ٹائم ڈیوائس بم کے ذریعے کیا گیا جس میں نٹ بولٹ اور بال بیرنگ کا بھی استعمال کیا گیا۔ ڈی آئی جی پولیس نے بتایا کہ زخمیوں میں پانچ کی حالت تشویشناک ہے۔انہوں نے بتایا کہ دہشتگردی کے واقعات میں بیرونی ہاتھ کا ملوث ہونا خارج از امکان نہیں ۔ پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے حال ہی میں پولیس اہلکاروں پر بم حملے کرنے والے عناصر تک کامیابی سے رسائی حاصل کی ہے ۔ اسی طرح جلد اس دھماکے میں ملوث عناصر کا بھی سراغ لگا کر انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عید کے باعث خریداری کے مراکز پر سیکورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔