|

وقتِ اشاعت :   June 28 – 2016

اسلام آباد :  پاکستان نے گوادر پورٹ سے نوابشاہ تک جو کہ ایران پاکستان طویل گیس پائپ لائن کا آخری مقام ہے تک گیس پائپ لائن بچھانے کے لئے چین کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دیدی ہے۔ ایک ایرا نی خبر رساں ایجنسی نے ایک خصوصی انٹرویو میں وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ پائپ لائن پاکستان کو ایرانی گیس کی منتقلی کی صلاحیت رکھتی ہے اور بنیادی طورپر ایران پاکستان گیس پائپ لائن کے بڑے منصوبے کا حصہ ہے۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ایک چینی کمپنی جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا قریباً دو ماہ میں متوقع پائپ لائن کے بارے میں آپریشن کا آغاز کررہی ہے اور اس منصوبے کو 2017ء تک مکمل کر لے گی ۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس پائپ لائن جس کی لمبائی 700کلومیٹر ہے کی تکمیل کے بعد گوادرپورٹ اور ایرانی سرحد کے درمیان صرف 80کلومیٹر کے فاصلے پر عملدرآمد کرنا باقی رہ جائے گا،آئی پی پائپ لائن میں پاکستان کی دلچسپی کے فقدان کے بارے میں میڈیا قیاسی آرائی کو مسترد کرتے ہوئے انہہوں نے کہا کہ یہ قیاس آرائیاں’’ قطعی بے بنیاد ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ چینی کنٹریکٹر کے ساتھ معاہدے سے پائپ لائن کے 80فیصد کی تعمیر یقینی ہو جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اس معاملے کے بارے میں ایرانی فرموں کے ساتھ بھی مذاکرات جاری ہیں ، مستقبل قریب میں ایران میں دونوں ممالک کے بیسویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے اس بات پر زور دیا کہ آئی پی پائپ لائن پر اجلاس میں’’یقیناً‘‘غور کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ دستخط کئے جانیوالے کنٹریکٹ کے مطابق پاکستان آئی پی پائپ لائن کی تکمیل کے بارے میں پر عزم ہے اور یہ معاہدہ ابھی بھی جائز ہے ، کنٹریکٹ کی دفعات میں سے اس دفعہ کے بارے میں استبصار پر جس کی بنیاد پر کوئی بھی فریق مواعید کی تکمیل میں تاخیر کا موجب بننے پر دوسرے پر جرمانہ عائد کرسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایران نے اب تک کوئی جرمانہ ادا کرنے کو نہیں کہا ہے ، اس دفعہ کے مطابق ایران پراجیکٹ کی تکمیل کے سلسلے میں کی جانیوالی تاخیر وں پر پاکستان کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر جرمانہ عائد کر سکتا ہے تا ہم خلیج فارس کے اس ملک میں ایسی کوئی درخواست نہیں کی ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات استوا ر ہیں ۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پابندیوں کی وجہ سے آئی پی گیس پائپ لائن پر عملدر آمد میں موجودہ مسائل کے باوجود پاکستان عملدر آمد بارے اقدامات کررہا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ یہ امور حل کئے جانے چاہئیں ۔