کوئٹہ: بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے کہا ہے کہ نام نہاد اسلامی ریاست کی جانب سے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی بلوچستان میں مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں کوئی کمی نہیں لائی گئی ہے جبکہ ان کی شدت میں اضافہ کیا جارہا ہے شیرمحمد بگٹی نے اپنے جاری ہونے والے بیان میں کہا کہ اسلام کا قلعہ ہونے کے دعویدار ریاست کی فورسز بلوچستان میں بے گناہ بلوچوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہیں چار دن قبل مشکے میں کارروائی کے دوران لاپتہ کئے جانے والے تین معصوم بلوچوں کی گزشتہ روز مشکے کے علاقے مرماسی سے ایک اجتماعی قبر میں لاشیں برآمد ہوئی ہیں جنہیں دوران حراست تشدد کے بعد شہید کرکے ان کی گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاشیں اجتماعی قبر میں دفنا دی گئی ہیں شہید ہونے والوں کی شناخت ولی محمد ولد داد محمد، نصراللہ ولد محمد نور اور عبدالصمد ولد نور بخش کے نام سے ہوئی ہے شیرمحمد بگٹی نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر بلوچ سیاسی کارکنوں کی جانب سے بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے ردعمل میں ان میں مزید تیزی لائی گئی ہے نہتے آبادیوں کے خلاف فورسزکی کارروائیوں، جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشوں کے پھینکنے کا سلسلہ تیز کیا گیا ہے شیرمحمد بگٹی نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ بلوچستان میں جاری ریاستی جنگی جرائم کا نوٹس لیتے ہوتے بلوچ نسل کشی کو روکنے میں اپنا فوری عملی کردار ادا کریں۔