|

وقتِ اشاعت :   July 4 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں پارٹی کے مرکزی رہنماء میر بابو رحیم مینگل اور کلی مینگل آباد کے محاصرے اور چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ میر بابو رحیم مینگل کے گھر پر چھاپے کے خلاف 11جولائی کو بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے رات کی تاریکی میں بلوچ چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی پر خاموش نہیں رہا جا سکا اور نہ ہی ہمیں مرعوب کیا جا سکتا ہے نہ ہی سیاسی و جمہوری جدوجہد سے دور کیا جا سکتا ہے بابو رحیم مینگل کے گھر پر چھاپہ چادر و چار دیوار کے تقدس کی پامالی اور بلوچ روایات کی منافی اقدام ہے بلوچستان کی اپنی مثبت روایات ہیں اس کے برعکس غیر جمہوری اقدامات کئے جا رہے ہیں اس سے قبل بھی پارٹی کے رہنماؤں ، کارکنوں کو بے دردی کے ساتھ قتل و غارت گری کا نشانہ بنایا گیا پارٹی نے اس کے باوجود قومی جمہوری انداز میں جدوجہد کرتے ہوئے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹی پارٹی رہنماؤں و کارکنوں نے بے شمار قربانیاں دیں ناانصافیوں اور غیر قانونی اقدامات کے خلاف پارٹی رہنماؤں و کارکنوں نے بولنے کو ترجیح دی پارٹی ایک قومی و جمہوری انداز میں سیاست کر رہی ہے پارٹی قیادت اور سیاسی رہنماؤں کے کردار و عمل اور جدوجہد واضح ہے بلوچستان کی قومی بقاء و سرزمین کی جدوجہد جمہوری انداز میں کر رہے ہیں یہ اقدام قابل تشویش ہے کہ رات کی تاریکی میں عوام کو ذہنی کوفت دیتے ہوئے روایات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جائے اس سے قبل بھی پارٹی کے سینکڑوں رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ اور پابند سلاسل کیا گیا اس کے باوجود بھی حقیقی سیاست سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے بلکہ اس جدوجہد کو اولیت دی اور تمام مشکلات کے باوجود پارٹی اپنے اصولی موقف کو اپناتے ہوئے قربانیاں دیتے رہے اب جب بلوچستان میں پارٹی ایک سیسہ پلائی دیوار بن چکی ہے پارٹی کے خلاف اب سازشیں کی جا رہی ہیں تاکہ پارٹی کی عوامی طاقت کو کم کیا جا رہا ہے بی این پی سیاست قومی جماعت ہے پارٹی کے بے شمار رہنماؤں و کارکنوں کو قتل وغارت گری کا نشانہ بنایا گیا لیکن پارٹی قومی و جمہوری سیاست سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹی بلکہ عملی جدوجہد کرتے ہوئے ماورائے عدالت قتل و غارت گری ، گرفتاریوں کے خلاف عملی جدوجہد کی ہماری سیاست کا محور و مقصد بھی یہی ہے کہ ہم بلوچستان میں جہاں بھی غیر جمہوری اور غیر قانونی اقدامات کئے جائیں ان کا جمہوری انداز میں مقابلہ کیا جائے سیکورٹی فورسز کا قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کا عمل تشویشناک حد تک بڑھ چکا ہے پارٹی نے بارہا واضح کیا ہے کہ اگر پارٹی کا کوئی رہنماء یا کارکن مطلوب ہو تو انہیں جہاں کہا جائے پیش کر سکتے ہیں کسی کو یہ اختیار نہیں کہ وہ بلوچوں کے گھروں کی رات کی تاریکی میں پامالی کرے بیان میں کہا گیا ہے کہ میر بابو رحیم مینگل کے گھر سمیت کلی مینگل آباد کے آباد شہریوں کے گھروں پر چھاپوں کی شدید مذمت کرتی ہے اس حوالے سے 11 جولائی کو بلوچستان بھر میں پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے