|

وقتِ اشاعت :   July 24 – 2016

جعفرآباد : محکمہ ائریگیشن ہماری زمینوں کو بنجر بنانے پر تلی ہوئی ہے زمیندار زرعی ادویات کے ڈیلروں کے مقروض بن چکے ہیں ہمارے بچے دانے دانے کو محتاج ہوگئے ہیں صوبائی حکومت نے اس مسلے کو سنجیدگی سے نہ لیا تو جعفرآباد گرین بیلٹ قحط کا شکار ہوکر تھر جیسی صورت حال اختیار کر جائیگا پانی کی عدم فراہمی پرمحکمہ ایریگیشن کے خلاف ٹیپل شاخ ٹیل کے زمینداروں کاخواتین اوربچوں سمیت ڈپٹی کمشنرجعفرآبادکے آفس کاگھیراؤ،مظاہرین کامحکمہ ایریگیشن کے آفیسروں کے خلاف شدیدنعرے بازی کی ۔زرعی آبادی اورپینے کے پانی کی عدم فراہمی پرٹیپل شاخ ٹیل کے کسانوں اورزمینداروں نے خواتین اوربچوں کے ساتھ محکمہ ایریگیشن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرکے ڈپٹی کمشنرجعفرآبادکے آفس کاگھیراؤکیااورآفس کے سامنے دھرنادیکربیٹھ گئے اورایریگیشن کے خلاف شدیدنعرے بازی کی گئی خواتین اور بچوں نے ائیریگیشن انتظامیہ کو بددعائیں خوب دیں اور انہیں برا بھلا بھی کہا خواتین کے ہاتھوں میں گندے اور آلودہ پانی سے بھرے ہوئے بوتل تھے جن میں کیڑے مکوڑے تیر رہے رہے تھے خواتین کا کہنا تھا کہ جعفرآباد ٹیپل شاخ کے زمیندار پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں ہمارے کھیت تو کیا ہمیں پینے کا پانی تک میسر نہیں ہے ہم بچوں کے کپڑے تک دھو نہیں سکتے ہمارے گاؤں کے تالاب بھی خشک ہوچکی ہیں اور پانی تہہ میں ہونے سے کیچڑ بھرا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں جن میں دنیا بھر کے خطرناک حشرات العرض جان لیوا جراثیم تیر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے بچے بڑے ضعیف العمر افراد مختلف جان لیوا امراض ہیپا ٹائٹس بی سی ملیریا دست الٹی خارش ودیگر امراض میں مبتلا ہوچکے ہیں اور ہمارے منتخب نمائندوں کو ہماری پروا ہ بھی نہیں ہے انکا کام تو صرف ووٹ لینا اور ہمییشہ کے لیئے دروغ دوہی سے ہمارے مردوں کو بہلانا ہوتا ہے اِس موقع پرخطاب کرتے ہوئے ممبر ضلع کونسل جعفرآباد میر غلام حسین بگٹی حاجی عبدالخالق کھوسہ درک خان بگٹی عامر کھوسہ شعبان ڈومکی و دیگر مظاہرین کاکہناتھا کہ ایریگیشن کے آفیسربھاری رشوت لیکربااثر افرادکوغیرقانونی پائپوں کے ذریعے پانی فراہم کررہے ہیں اورٹیل کے غریب زمین دار پینے کے پانی کی بوندبوندکے لیئے ترس رہے ہیں ٹیپل شاخ ٹیل کے لوگوں کوانتظامیہ جان بوجھ کرقحط سالی کی طرف دھکیل رہا ہے ہمارے بچے اورجانورپیاس سے مررہے ہیں لیکن محکمہ ایریگیشن کے آفیسروں کے کان میں جوں تک نہیں رینگتی ہے محکمہ ائریگیشن عملہ نے بددیانت داری کی تمام حدود پار کی ہیں اور کرپشن میں ملک بھر کو پیچھے چھوڑ دیا ہے نیب انکوائری صرف معمولی نوعیت کے افراد کی کرتی ہے محکمہ ائیریگیشن کا کرپٹ عملہ انہیں نظر نہیں آتا جنھوں نے پیسہ کمانے میں فرعون اور قارون کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے اے سی ائریگیشن اور ایکسین ائریگیشن جو ہماے علاقے سے تعلق نہیں رکھتے انہیں ہمارے جائز مطالبات کیسے نظر آئیں گے انکا کام صرف اپنی تجوریاں بھرنا ہوتا ہے انکا مزید کہنا تھا کہ جعفرآباد بلوچستان کا گرین بیلٹ سمجھا جاتا ہے آج اسی گرین بیلٹ کو بنجر بنانے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں اور ہمارے کسان کا شتکار نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں خریف کے سیزن میں ہم کچھ کاشت بھی نہیں کرسکتے ہم نے زرعی اجناس مہنگے داموں خریدیں اور ہم فرنچیلائزر ایجنسیوں کے کروڑوں کے مقروض بن چکے ہیں اگر حکومت نے اس اہم مسلہ کی جانب توجہ نہیں دی تو ملک بھر کو اناج چاول سبزیاں فروخت کرنے والا گرین بیلٹ قحط کا شکار ہوکر تھر کی صورتحال اختیار کرجائیگا جس کی ذمہ داری محکمہ ائیریگیشن پر عائد ہوگی مظاہرین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ جب تک ٹیپل شاخ ٹیل تک پانی فراہم نہیں کیاجائے گاہمارا دھرنایہاں جاری رہے گا بعدازاں انتظامیہ کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کردیا گیا ۔