اسلام آباد : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے 18ویں ترمیم کے تحت تیل و گیس کی تلاش وترقی اور پیداوار پر صوبوں کو حاصل اختیارات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے، ملک میں گیس کی کمی پر قابو پانے ، پیداوار میں اضافے ، گیس کی تلاش و ترقی اور ترسیل و تقسیم کے حوالے سے 18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو حاصل حقوق اور گیس سے متعلق دیگر امور کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس میں وزیراعلیٰ نے بلوچستان کے موقف کو جاندار طریقے سے پیش کرتے ہوئے صوبے کے حقوق کا بھرپور دفاع کیا جبکہ اجلاس میں بلوچستان کے موقف کی تائید کی گئی۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت گیس سیکٹر لیڈر شپ کے عنوان سے منعقدہ مشاورتی اجلاس میں دیگر صوبوں کے متعلقہ وزراء ، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ ، عالمی بنک کے کنسلٹنٹس ، ڈونرز اداروں اور وزارت پیٹرولیم کے حکام شریک تھے، اجلاس کی اہمیت کے پیش نظر وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے کے وفد کی قیادت کی اور بلوچستان کے موقف کو انتہائی موثر طریقے سے پیش کیا۔ اجلاس میں گیس کی پیداوار میں اضافہ اور گیس کی تقسیم کے طریقہ کار میں تبدیلی سمیت دیگر متعلقہ امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، عالمی بنک کے کنسلٹنٹس نے اجلاس میں گیس کی موجودہ پیداوار اور ضروریات ، تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی سمیت دیگر متعلقہ امور پر تیار کی گئی رپورٹ پیش کی ۔ اس موقع پر وزرات پیٹرولیم کے حکام کو اجلاس میں زیربحث لائے گئے امور اور تجاویز کو حتمی شکل دینے کے لیے عالمی بنک کے کنسلٹنٹس کی مشاورت سے سفارشات تیار کر کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔