|

وقتِ اشاعت :   July 29 – 2016

بلوچستان کو خدا نے بے پناہ نعمتوں سے نواز اہے۔ یہاں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع
موجودہیں۔بلوچستان کی منفرد حیثیت کو پوری دنیا تسلیم کرتی ہے ۔بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، جس میں معدنیات سے قدرتی حسین وجمیل وادیوں ٗ اونچے اونچے پہاڑوں ، دریاؤں اور چٹیل میدانوں سمیت صحرائے علاقوں پر مشتمل ہیں۔سامراجی قوتوں نے ہمیشہ بلوچستان کو ٹکڑوں میں تقسیم کیا ، جس میں انگریزوں نے ایران کے ساتھ بلوچستان کے کچھ علاقے ملا دیئے اور کچھ علاقے افغانستان میں شامل کر دیئے اور بعدازاں انتظامی ضرورت کا بہانہ بنا کر مشرقی بلوچستان کے بہت سارے علاقے سندھ اور پنجاب کو دے دیئے گئے۔ محترمہ شازیہ جعفر کی یہ کتاب ’’بلوچستان اور برطانوی سامراج‘‘ ایک تاریخی جائزہ بھی اس کی ایک کڑی ہے ۔ یہ کتاب ایک تاریخ پر مشتمل لکھی گئی ہے۔ جس میں تحقیقی کام کیا گیا ہے۔ اس میں بلوچستان کے تمام جغرافیائی ، علاقائی ، سیاسی وسماجی شخصیات کے ساتھ ساتھ قدرتی نظاروں کو بڑی خوش اسلوبی کے ساتھ بیان کیا گیا ہے ۔ Balochistan or bartanvi samiraj Bay Shazia jafarزیر نظر کتاب چھ ابواب پر مشتمل ہے اور ہر باب کو ذیلی عنوانات میں مراحلہ وار تقسیم کر دیا گیا ہے۔ باب اول میں بلوچستان کا جغرافیہ ، رقبہ محل وقوع اور بلوچستان کی سیاسی علاقائی اہمیت کا تفصیلاً ذکر کیا گیا ہے۔ ان کو اس طرح بیان کیا گیا ہے کہ جس میں ایشیاء سمیت پوری دنیا کے لئے اس کو کلیدی حیثیت ہے۔ یہاں جن تہذیبوں نے جنم لیا پروان چڑھیں اور عروج کے بعد فنا ہو گئیں تو اس سلسلے میں بلوچستان کو بھی خاص اہمیت حاصل رہی ہے۔ تاہم اس عظیم الشان تہذیبوں کے سنگم پہ ہونے کے باوجود بلوچستان آج بھی تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔ باب دوئم میں بلوچستان کے مختلف علاقوں کے حالات واقعات اور تاریخی تناظر کو نمایاں کیا گیا ہے۔ جن میں آرینز، یونانی عہد، ہندی یا موریا عہد، ساسونی، سندھو شاہی ، عربوں کا دور حکومت ، غزنی کے حکمران، منگولوں اور میروانی بلوچ خاندان سے لے کر احمد زئی کے خوانین قلات کے عہد حکومت کے واقعات وحالات کا بھی بہتر اندازمیں جائزہ لیا گیا ہے ۔ سوئم باب میں بلوچستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات وواقعات پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔ جس میں گریٹ گیم ایک وار بھی شامل ہے۔ بلوچستان کے بے آب وگیاں اور سنگلاخ دھرتی اس گیم میں بہت اہمیت اختیار کر گئی۔ روسی خطرے کی بنیاد پر ہی انگریزوں نے بلوچستان میں مہمات بھیجیں، سازشوں کا جال بچھایا گیا ۔ قلات میں جنگ لڑی گئی۔ جنگی بنیادوں پر یہاں ریلوے لائن بچھائی گئی۔ انگریزوں کی عملی مداخلت، برطانوی نو آبادیاتی سامراجی دور کی جدوجہد آزادی ، ایسٹ انڈیا کمپنی کی صورت میں اپنی گرفت مکمل اور بہت کچھ اسی باب میں تاریخی طورپر حوالات کے ساتھ ساتھ دیا گیا ہے۔ چہارم باب میں بلوچستان میں توسیع پسندانہ پالیسی کا آغاز اور اینگلو بلوچ معاہدات کا تفصیلاً جائزہ لیا گیا ہے۔ ریاست قلات کے معاہدے ، انگریزوں کے ساتھ جنگیں، دوسری اینگلو افغان جنگ، معاہدہ اجارہ نوشکی کا بھی اس باب میں اور بہت کچھ معلوماتی تاریخی دستاویزات بیان کی گئی ہیں۔باب پنجم میں بلوچستان برطانوی توسیع پسندانہ پالیسی سے پڑنے والے معاشی معاشرتی اور جغرافیائی اثرات کا تحقیقی جائزہ ، بلوچ قبائل کی عرصہ دراز سے انگریزوں کے قبضہ کے خلاف مسلح جدوجہد ودیگر اہم تاریخی واقعات پر مشتمل ہے۔ ویسے تو بلوچستان پر بہت ساری تاریخ پر کتابیں لکھی جا چکی ہیں۔ تاہم اب بھی بہت کچھ اس پر لکھنے کے لئے پڑا ہے ۔ تاہم تاریخ کی گم شدہ کڑیوں اور بکھرے ہوئے مواد کو ایک جگہ اکٹھا کرکے ان کو ترتیب دینے کے لئے ایک لمبے عرصے کی ضرورت ہوتی ہے۔ محترمہ شازیہ جعفر نے اپنی شب وروز کی محنت ومشقت کو پایہ تکمیل کرنے کے لئے ایسی کتاب لکھ کر بلو چستان کی تاریخ لکھنے والوں میں اپنا ایک نمایاں مقام پیدا کیا ہے۔ یہ کتاب نہ صرف بلوچستان بلکہ جنوبی ایشیاء کی تاریخ میں دلچسپی رکھنے والوں کے لئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ تاریخ کے تشنہ لب طالب علموں اورتاریخ سے دلچسپی رکھنے والوں کیلئے شازیہ جعفرکی یہ کتاب ’’بلوچستان اوربرطانوی سامراج‘‘ ایک تاریخی جائزہ ، بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ ایران ، افغانستان، سندھ، پنجاب ودیگر وسطی ایشیاء میں ہونے والے تاریخی واقعات وحالات کو بڑی خوش اسلوبی سے اس کتاب میں بیان کیا گیا ہے۔ قاری اس کتاب کوپڑھنے کے بعد اس میں مزید دلچسپی رکھنے پر مجبور ہو جاتا ہے ۔ کیونکہ اس کو پڑھنے سے ذہن کے دریچے کھلتے جاتے ہیں،قدرتی وحسین نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہوتے قاری علاقائی صورتحال ، حالات واقعات اور مختلف تہذیبوں کے رہن سہن سمیت خطے میں بدلتی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے آسانی سے تجزیہ اور تاریخی پس منظر جان جاتا ہے۔ المختصر کتاب بڑی معلوماتی اور دلچسپ ہے ۔بس لینے کی دیر ہے۔کتاب فکشن ہاؤس لاہور، کراچی، حیدرآباد نے چھاپی ہے۔تاہم کتاب بلوچستان یونیورسٹی بک پوائنٹ پر مل رہی ہے ، کتاب کے لئے موبائل نمبر 03458813838پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔