کان مہترزئی : مردم شماری کو ہر صورت میں کرانی ہوگی کیونکہ مردم شماری ہی کے ذریعے ملک کے وسائل کی تقسیم ہوگی اور مردم شماری نہ ہونے کی وجہ سے پشتون عوام سب سے زیادہ متاثرہورہے ہیں ، پشتون وسائل پر تمام پشتون عوام اور پشتون سیاسی جمہوری اور مذہبی پارٹیوں کو ایک نقطے پرمتفق ہونا ہوگا، مغربی کاریڈور کے کام پر فوری طور پر کام شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، پشتونخوامیپ کے چےئرمین نے انٹرویو میں جس بات کی نشاندہی کی تھی وہ ایک تاریخی حقیقت ہے جس طرح سندھ بمبئی کا حصہ تھا اور آج کا بنگلہ دیش پاکستان کا؟،ملک میں انٹیلی جنس ادارے اور اس کے پروردہ پارٹیاں جمہوریت کی بساط لپیٹنے اور صدارتی طرز حکومت لانے کی سازشوں میں مصروف ہے جس کی پشتونخوامیپ اور دیگر جمہوری سیاسی پارٹیاں مل کر مقابلہ کریگی ، ملک اور خطے میں جاری دہشتگردی آمر قوتوں امریکہ ، یورپ ، سعودی عرب اور دیگر رجعتی ممالک کی غلط پالیسیوں کا مکافات عمل ہے۔صوبے میں متبادل حکومت چلانے اور عوام کے منتخب پارلیمنٹ کی بالادستی تسلیم نہیں کی جارہی ،پشتونخوامیپ کی موجودہ صوبائی حکومت میں عوام کیلئے بہت سارے ترقیاتی کاموں کا جھال بچھایا ہے ، ، پشتون عوام کے ہزاروں شناختی کارڈ غیر قانونی طور پر بلاک کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ ، مرکزی سیکرٹری وصوبائی مشیر جنگلات ، جنگلی حیات ،لائیو سٹاک عبید اللہ جان بابت ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے نے کان مہترزئی میں بڑے عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جلسہ عام سے پارٹی ضلع قلعہ سیف اللہ کے سیکرٹری چےئرمین اللہ نور خان ،ضلع معاون سیکرٹریوں حاجی دارا خان جوگیزئی ،عنایت اللہ خان ،علاقائی سیکرٹری حبیب اللہ نے خطاب کیا۔ جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض عبدالرازق نے سرانجام دےئے ۔ اس سے پہلے پارٹی رہنماء کان مہترزئی پہنچے تو تو پارٹی رہنماؤں کا شاندار اور پرتپاک استقبال کیا گیا ،شہر سے دور مین ہائی وے پر سینکڑوں موٹر سائیکلوں ، گاڑیوں کے بڑے جلو س کی شکل میں انہیں جلسہ گاہ لایا گیا۔اس موقع پر کان مہترزئی زئی ،سوری مہترزئی کے مختلف علاقوں سے اہم سیاسی وعوامی شخصیات جس میں امین اللہ ،نعمت اللہ ، عزیز الرحمن ،گل حبیب ، نجیب اللہ کی سربراہی میں خاندانوں سمیت درجنوں افراد نے پشتونخوامیپ میں شمولیت کا اعلان کیا ۔