وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اعلان کیا ہے کہ حکومت جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ رکھنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کرنے والی ہے ان لوگوں کو جن کے پاس جعلی شناختی کارڈ یا جعلی دستاویزات ہیں ان کے خلاف 31اگست کے بعد مقدمات درج ہوں گے، ان کو گرفتار کیا جائے گا اور ان پر مقدمات چلائے جائیں گے۔ ان معاملات میں ملوث افراد کو چودہ سال تک قید اور جرمانہ کی سزائیں دی جائیں گی، ان افراد میں وہ لوگ شامل ہوں گے جنہوں نے رشوت لے کر غیر مستحق افراد کو شناختی کارڈ بنا کر دیا یا ان لوگوں نے جعلی دستاویزات کی تصدیق کی اور غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ غیر قانونی طورپر دلانے کی کوشش کی اور اکثر لوگ اس میں کامیاب بھی ہوگئے ، ان میں زیادہ تر افغان غیر قانونی تارکین وطن شامل ہیں۔ وزیر داخلہ کا اعلان واضح اور مکمل ہے کہ 31اگست کے بعد بھرپور کارروائی ہوگی کیونکہ جعلی شناختی کارڈ اور جعلی پاسپورٹ حاصل کرنے والے غیر ملکی ملک کے لئے شدید خطرات کا باعث بن سکتے ہیں بلکہ یہ لوگ شدید خطرہ ہیں اس لئے ان کا پتہ لگانا اور گرفتار کرنا ضروری ہے ان میں سب سے زیادہ گندہ اور قابل اعتراض کردار ان معتبرین اور نام نہاد عوامی نمائندوں کا ہے جنہوں نے بڑی تعداد میں افغانوں کو پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول میں بھرپور مدد کی، ان کے جعلی دستاویزات تیار کیے اور ان کی بد نیتی کی بنیاد پر تصدیق کی ۔یہیں پر بات ختم نہیں ہوتی بلکہ نادرا کے حکام پر مسلسل دباؤ ڈالتے رہے کہ ان افغانوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کیے جائیں۔ نادرا کے اعلیٰ ترین حکام نے اخبارات اور سوشل میڈیا پر برملا کہا کہ ان پر اور نادرا کے ملازمین پر مسلسل دباؤ ڈالاجاتا رہا ہے کہ افغانوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جلد سے جلد جاری کریں نادرا کے حکام نے نام لے کر ان پر الزامات لگائے اس کے بعد ان کا دباؤ کم ہوگیا اور ان حضرات نے دفاعی پوزیشن اختیار کر لی۔ اب صورت حال بالکل بدل گئی ہے ریاست پاکستان کا یہ فیصلہ کھل کر سامنے آگیا ہے کہ افغان غیر قانونی تارکین وطن جو پاکستان کے اندر غیر قانونی طورپر موجود ہیں ملک کی سلامتی اور سیکورٹی کے لئے شدید خطرہ ہیں ۔افغان مہاجرین کو 31دسمبر 2016تک واپسی کا وقت دیا گیاہے مگر غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اس ماہ کے بعد بھرپور کارروائی ہوگی اس کی تیاریاں مکمل کی جارہی ہیں ۔ شناختی کارڈ دوبارہ جانچ پڑتال کے بعد یہ معلوم ہوگیا ہے کہ کس کے پاس جعلی شناختی کارڈ ہے اور اس کی تصدیق کن لوگوں نے کی ہے ۔ اگست کے بعد دونوں کو گرفتار کیا جائے گا یعنی جس کے پاس جعلی دستاویزات کی بنیاد پر پاکستانی شناختی کارڈ موجود ہے اور وہ حضرات جنہوں نے ان جعلی دستاویزات کی تصدیق کی یا ان کے شناختی کارڈ بنانے میں ملوث رہے ہیں ایسے لوگوں کے لئے چودہ سال کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ 23ہزار جعلی شناختی کارڈ ابھی تک پکڑے جا چکے ہیں باقی ماندہ کی تحقیقات ہورہی ہے اوراس کے ساتھ دو ہزار سے زیادہ پاسپورٹ منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ کے پی کے کی حکومت نے غیر قانونی تارکین وطن خصوصاً افغانستان سے آئے ہوئے لوگوں کے خلاف بھر پور کارروائی کی ابتدا کررکھی ہے ۔ روزانہ درجنوں افراد گرفتار ہورہے ہیں اور معمول کی کارروائی کے بعد ان کو ملک بدر کیاجارہا ہے ۔ جبکہ ابھی تک حکومت بلوچستان نے ان غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی شروع نہیں کی ہے بلکہ بعض حکومتی عناصر ان غیر قانونی تارکین وطن کونہ صرف تحفظ دے رہے ہیں بلکہ حکومت بلوچستان پر بھی دباؤ ڈال رہے ہیں کہ ان کے خلاف کارروائی نہ کریں ،یہ دہرا معیار بند ہونا چائیے اور پورے ملک میں یکساں طورپر افغان تارکین وطن کے خلاف کارروائی ہونی چائیے ۔
جعلی شناختی کارڈ رکھنے پر قید کی سزا
وقتِ اشاعت : August 3 – 2016