|

وقتِ اشاعت :   August 7 – 2016

کوئٹہ+اندرون بلوچستان : کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش کاسلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا ، شدید بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی نشیبی علاقے زیر آب آگئے، ہرنائی میں 20افرادکو سیلابی ریلا بہا لے گیا، سیلاب کی نظرہونے والوں میں 8افراد کو نکال لیاگیا، جن میں پانچ لاشیں شامل ہیں، مذکورہ افراد ہرنائی کے علاقہ زرد آلو ،سپلیزہ تنگی میں پکنک منانے آئے تھے ، دریائے ناڑی میں طغیانی 70ہزار کیوسک کاسیلابی ریلہ گزر ا ہے، سیلابی ریلے نے سبی ، رکھنی شاہراہ کے پل کو بہا لے گیا ، اوستہ محمد میں بارشوں سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے، زیارت میں سیلاب کے پیش نظر ٹریفک کی روانی معطل کر دی گئی ،تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے ،بارش کے باعث بجلی کی آنکھ مچولی بھی جاری رہی جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کر نا پڑا،صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بارش کے باعث نالیوں کا گندا پانی سڑکوں پر بہنے کی وجہ سے شہریوں کو چلنے میں شدید دشواری کا سامنا کر نا پڑا اورمیٹر وپولٹین کارپوریشن کی جانب سے صفائی کے دعوؤں کی بارش نے قلعی کھول دی بارش کے باعث نالیاں بند ہو گئے اور گنداپانی سڑکوں پر بہنے کی وجہ سے سڑکیں ندی نالیوں کا منظر پیش کر رہا ہے،ہرنائی کے علاقے زردآلو میں سپلیزہ تنگی میں پکنک منانے والے مختلف گروپ کے 20افراد سیلاب کی نظر 8افراد کو نکال لیا گیا ہے جن میں پانچ کی لاشیں شامل ہیں چھ گاڑیاں بھی سیلابی ریلے میں پھنس گئی تاہم سرکاری ذرائع سے اموات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے مقامی لوگوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اموات کی تعداد ذیادہ بھی ہوسکتی ہے کیونکہ اب تک کئی افراد لاپتہ ہیں اور بہت بڑا سیلابی ریلا گزر رہا ہے اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ امدادی سرگرمیاں جاری کئے ہوئے ہیں جبکہ محکمہ صحت کی جانب سے ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور ضلعی ہیڈ کوارٹر سمیت تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافز کر دی گئی ہے اور ڈاکٹرز و پیرا میڈکس اسٹاف کو جائے تعیناتی پر موجود رہنے کا حکم جاری کیا گیا ہے ، ڈپٹی کمشنر ہرنائی عصمت اللہ قریشی نے میڈیا کو بتایا کہ ہرنائی کے علاقے زروالو میں پکنک منانے کیلئے آنے والے سیاحوں کی 5 گاڑیاں بہہ گئیں جس کے نتیجے میں 15 سے 20 افراد اس ریلے میں چلے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مقامی خاتون سمیت 5 افر اد کی نعشیں نکال لی گئی ہیں۔ جبکہ ایک خاتون سمیت 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہہ جانے والے دیگر افراد کی تلاش کیلئے امدادی کارر وائیاں جاری ہیں،سبی و گردونواح مین ہونے والی طوفانی موسلادھار بارشوں کے بعد دریائے تلی و دریائے ناڑی مٰن طغیانی آگئی ہے دریائے ناڑی سے 70ہزار کیوسک کا سیلبی ریلہ گزررہا ہے جبکہ دریائے تلی میں سیلبی ریلے کے باعث شگاف پڑنے سے سیلابی ریلے نے سبی رکھنی شاہراہ کے پل کو بہا کر لے گیا جس کی وجہ سے سبی رکھنی کوہلو اور ڈیرہ غازی خان کے لیے عام ٹریفک معطل ہو گئی تاہم شاہراہ کی بحالی اور عوام کو ریسکیو کرنے کے لیے پاک آرمی کا ذیلی ادارہ نیشنل لاجسٹک سیل کے اہلکار بروقت موقع پر پہنچ گئے اور عوام کو ریسکیو کیا جبکہ شاہراہ کو عام ٹریفک کے لیے رواں دواں رکھنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر پل کی بحالی کے کام کا بھی آغاز کردیا گیا ہے اس موقع پر نیشنل لاجسٹک سیل کے پروجیکٹ منیجر کرنل ارسلان علیم نے کہا کہ پاک فوج کسی بھی ہنگامی صورتحال میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑ سکتی ہے اور عوام کو ریسکیو کرنے اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے انہوں نے بتایا کہ سبی رکھنی شاہراہ کی پل کی بحالی کا کام بھی ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے جسے جلد ہی عام ٹریفک کے لیے بحال کردیا جائے گا انہوں نے کہا کہ سیلاب اور قدرتی آفات کا ہمیں صبر وتحمل کے ساتھ سامنا کرنا چاہیے اور ایسے حالات میں کمیونٹی کو چاہیے کہ وہ ریسکیو کرنے والے اداروں سے بھرپور تعاون کریں ،اوستہ محمد میں طوفانی ہوائیں اور با رش کا سلسلہ شروع ہوا تیز ہواوں اور بارش سے پورے شہر میں پانی ٹھر گیا، جناح روڈ پر پانی سمندر کا منظر پیش کر رہا تھا جبکہ میونسپل کمیٹی کے عملے نے پانی نکالنے کا کام شروع کر دیا بارش کے بعد رات تین بجے سے بجلی بھی بند رہی اور بارش کا پانی سیول ہسپتال ، بی اینڈ آر کالونی ، تحصیل آفیس میں سمند ر کا منظر پیش کر رہا تھا ،تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی سہ پہر کو جب بارش کا سلسلہ شروع ہوا تو پوراعلاقہ اس کی لپیٹ میں رہا کوئٹہ زیارت مین روڈ پر زندرہ سمیت اکثر مقامات پر سیلاب آنے کی وجہ سے ٹریفک کے لئے معطل رہی ۔مین سڑک پر ندی نالیاں آنے کی وجہ سے پانی اپنے ساتھ بڑے بڑے پھتر ، کیچڑ اور بجری سڑک پر چھوڑ گئی جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی معطل رہی اور کافی وقت تک زندرہ کے مقام پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی اور لوگ دوران بارش سڑک پر پھنسے رہے ،کچھی کے علاقے ڈھاڈر،بالاناڑی،مٹھڑی اور زیریں علاقے خوشگوار موسم میں تبدیل ہو گئے بارشوں کے بعد گرمی کا زور بھی ٹوٹ گیا ہے مذکورہ بالا علاقوں میں بارش کے بعد بجلی کی بندش نے موسم کا مزہ کرکرہ کردیا گرج چمک کے ساتھ بارش سے دریائے ناڑی میں سبی ہیڈ ورکس کے مقام پر چھیا سٹھ ہزارکیوسک کا سیلابی ریلہ جبکہ مٹھڑی ویئرکے مقام پر ستر ہزارکیوسک کا اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گرز نے سے بھاگ اور بالاناڑی کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے دوسری جانب ایریگیشن حکام کی جانب سے خاطر خواں اقدامات نہ کرنے سے ایک مرتبہ پھر بالاناڑی کے زیریں علاقوں میں سیلابی ریلے کا پانی داخل ہونے سے نقصانات کا خطرہ ہے جبکہ تحصیلدار بالاناڑی کے مطابق سیلابی ریلے کی سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے تمام تر اقدامات کیئے گئے ہیں ،مانجھی پوراورگردو نواح میں گزشتہ دوروزسے تیزہواؤں کے ساتھ بارش کاسلسلہ جاری ہے جس سے نشیبی علاقے زیرآب آگیے بارش اورتیزہوؤں کے چلنے سے جھوپڑیاں اورسائین بورڈزمین بوس ہوگیے تاہم علاقے میں بارش اورتیزہواؤں کاسلسلہ شروع ہوتے ہی شاہی واہ فیڈرکی بجلی غائب ہوگئی