|

وقتِ اشاعت :   August 11 – 2016

اسلام آباد :  وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد خان نے کہا ہے کہسانحہ کوئٹہ کے بارے میں کچھ شواہد ملے ہیں اور دہشت گردی میں ملوث عناصر کو جلد کیفر کردار کو پہنچایا جائے گا، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے خلاف پارلیمنٹ میں اٹھنے والی آواز وں کی مذمت کرتا ہوں،ایسے افراد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ’’ را‘‘اور دیگر ایجنسیوں کی بھی مذمت کریں ،موجودہ حکومت نے دہشت گردی پر کافی حد تک قابوپا لیا ہے ،اگلے چند مہینوں میں دہشت گردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔بدھ کے روز قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ گزشتہ ڈھائی سالوں سے حکومت کی بھرپور پور کارکردگی کی وجہ سے پاکستان کی سیکورٹی کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے،ملک کی سیکورٹی کی خراب حالت کسی ایک حکومت کی وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ گزشتہ کئی حکومتوں کے دور میں صورتحال مخدوش رہی ہے،انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی کمزوریوں کی ہمیشہ نشاندہی کی ہے تاہم کبھی بھی کسی صوبائی حکومت کے خلاف شکایت نہیں کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب ہماری فورِسز اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہوں اور پارلیمنٹ سے ایسی آوازیں آئیں تو اس پر افسوس ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری انٹیلی جنس اور سیکورٹی ایجنسیز کیلئے ایسے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں کہ ان کا مورال ڈاؤن کرنے اور ان کی تضحیک کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم کا ایک ایک فرد دفاعی اداروں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ایسے بیانات کی شدید مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے ’’ر‘‘ اور این ڈی ایس کے خلاف بھی اواز اٹھائیں۔چوہدری نثار علی خان کا مزید کہنا تھا کہ ملٹری کورٹس کے قیام کا مقصد سیاسی مخالفین کو دبانا نہیں بلکہ دہشتگردوں کو سزائیں دینا تھا اور یہ وقت کی اہم ضرورت تھی۔انہوں نے کہا کہ اگلے دو دنوں میں تمام وزرائے اعلیٰ کے ساتھ میٹنگ کے بعد ایوان کو اعتماد میں لوں گا۔دریں اثناء قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ہم نے جون 2013ء سے ان ایشوز پر کام شروع کیا ہے۔ اڑھائی سال میں فوکس کیا بہت بہتری آئی ہے۔ ملا منصور کا 2005ء میں پاسپورٹ بنا۔ 2011ء میں اس کو ری نیو کیا گیا۔ اس پاسپورٹ اور شناختی کارڈ پر یہ شخص ایران‘ بحرین‘ متحدہ عرب امارات گیا۔ ایف آئی اے کے دو افسران ملازمت سے گئے۔ تین نادرا اہلکار گرفتار ہوئے۔ پٹواری کے خلاف کارروائی ہوئی تمام ذمہ داران کو پکڑا ہے۔ بلوچستان کی حکومت نے تعاون کیا۔ شناختی کارڈ بلاک کرنے پر تنقید کریں تو ساتھ تجاویز بھی دیں۔ یہ مسلم لیگ (ن) کا ذاتی یا سیاسی کام نہیں۔ پاکستان کی سیکیورٹی کے لئے اہم ہے۔اراکین پارلیمنٹ کا تعاون چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی آئندہ ہفتہ سپیکر کی مشاورت سے بن جائے گی۔ اگر کسی کا شناختی کارڈ غلط بلاک ہوا تو اسے بغیر تکلیف دیئے ان بلاک کردیں گے۔ ڈاکٹر فوزیہ حمید کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے آلات و ہتھیار اور تربیت آرمی کے معیار کی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ کے بعض مستفید ہونے والے شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تک اس کے تحت فنڈ نہیں لے سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر اپنے بجٹ اہداف پورے کرنے کی طرف گامزن ہے۔ بجٹ پر ملنے والی تجاویز کو شامل کیا گیا ہے۔ بلوچستان میں تین اضلاع میں سروے دوبارہ‘ پائلٹ پراجیکٹ 16 اضلاع میں۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ایک لاکھ 23 ہزار 697 شناختی کارڈ روکے گئے ان میں سے 2015ء میں 40124 اور 2016ء میں 34130 شناختی کارڈ کلیئر کئے گئے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ذاتی کاوشوں سے اس میں بہتری آئی ہے۔ بلاک کئے جانے والے شناختی کارڈ کا ایک طریقہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے بتایا کہ غلط شناختی کارڈ کے حامل تمام افغانی واپس جائیں گے۔