کوئٹہ : بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے بلوچستان بھر میں یوم سیاہ اورشٹر ڈاؤن وپہیہ جام ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ14اگست1947 کے دن وجود میں آنے والے ریاست نے طاقت کے زور پر بلوچ عوام کوآج تک غلام بنائے رکھا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے وجود میں آنے سے پہلے انگریزوں سے سینکڑوں سالوں کی طویل مزاحمت کے بعد 11اگست 1947کو بلوچستان ایک آزاد و خودمختار ریاست کے طور پر دنیا میں تسلیم کرلیا گیا۔لیکن 27 مارچ 1948 کوبزور طاقت بلوچستان پر قبضہ کرکے بلوچ قوم کو اپنا غلام بنایا ۔ ترجمان نے کہا کہ بلوچستان پر برطانوی تسلط کے خاتمے کے بعد جب بلوچستان ایک الگ ریاست کے طور پر وجود میں آیا تو.بلوچ اپنے ریاستی نظام، داخلی و خارجی معاملوں سمیت وہ اپنے تمام فیصلوں میں مکمل با اختیار تھے، لیکن اس خطے سے جاتے ہوئے برطانوی نو آبادیاتی طاقتوں کو اپنے مفادات کے لئے ایک ایسے ریاست کی ضرورت تھی جو انکے ہاں میں ہاں ملا کر انہی کی پالیسیوں کو جاری رکھ سکے۔اسی سازش کو عملی جامعہ پہنانے کیلئے متحدہ ہندوستان کی ہزاروں سالوں پر محیط تاریخ و ثقافت و تہذیب کو دوقومی نظریہ کے نام پر تقسیم کی گئی۔انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم ظلم و زیادتی کے باوجود اپنی قومی آزادی سے دستبردار ہونے کے بجائے قومی تحریک آزادی میں شامل ہوکرقبضہ گیریت کے خلاف ہر محاذ پر جدوجہد کررہے ہیں ۔بلوچ عوام کی بے شمار قربانیو ں ہی کی بدولت قومی تحریک اپنی تسلسل برقرار رکھ پائی ہے ۔ترجما ن نے کہا کہ بلوچستا ن بھر میں 14اگست کو جشن آزادی کی تقریبات منعقد کرنے کیلئے فورسز نے تعلیمی اداروں کو موسم گرما کی تعطیلات کی مقررہ مدت سے پہلے کھولنے کا حکم دیا ہے تاکہ تعلیمی اداروں میں بلوچ اسٹوڈنٹس کو زبردستی یکجاہ کرکے تحریک کے خلاف رائے عامہ میں غلط تاثر پیدا کیا جا سکے۔