کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بی این پی اوراے این پی نے ہمیشہ بلوچ پشتون اتحاد کے علمبردار رہیں تاکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں ترقی پسند حالات و افکار اور رجحانات کو فروغ دیا جاسکے اجتماعی جدوجہد وقت اور حالات کی اہم ضرورت ہے بلخصوص ایسے حالات میں جہاں کوئٹہ میں اتنا بڑا واقعہ جس سے بڑی تعداد میں وکلاء اور انسانی جانوں کی شہادت جو قابل مذمت ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ہم متحد ہو کر موجودہ حالات کا مقابلہ کریں سانحہ کوئٹہ نے پشتونوں اور بلوچوں کو مستقبل کی امیدوں پر پانی پھیردیا اب بھی متحد نہ ہوئے تو بلوچ اورپشتون کبھی بھی ترقی نہیں کرے گا ساحل ووسائل اور حقوق کیلئے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی پشتونوں اور بلوچوں کو کسی بھی صورت دست و گریباں نہیں ہونے دیں گے بلوچستان میں دونوں کے حقوق مشترکہ ہیں اور حقوق کیلئے مشترکہ طورپر لڑیں گے ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے بزرگ رہنماء غلام محمد بلور ‘ میاں افتخار حسین ‘ شاہی سید ‘ ڈاکٹر عنایت اللہ ‘ ارباب عبدالظاہر کاسی اور انجینئرزمرک خان اچکزئی نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بی این پی اوراے این پی نے ہمیشہ بلوچ پشتون اتحاد کے علمبردار رہیں تاکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں ترقی پسند حالات و افکار اور رجحانات کو فروغ دیا جاسکے اجتماعی جدوجہد وقت اور حالات کی اہم ضرورت ہے بلخصوص ایسے حالات میں جہاں کوئٹہ میں اتنا بڑا واقعہ جس سے بڑی تعداد میں وکلاء اور انسانی جانوں کی شہادت جو قابل مذمت ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ضیاء الحق کے دور سے دانستہ طورپر بلوچ ‘ پشتون معاشرے میں مذہبی انتہاء پسندی ‘مذہبی رجحانات کے فروغ کی وجہ سے ایسے سنگین حالات بناتے جارہے ہیں ہماری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ معاشرے میں انتہاء پسندی کے رجحانات کے خاتمے کیلئے ترقی پسند متحد ہو کرجدوجہد کریں کیوں ماضی میں بھی ہمارے اکابرین نے یکجا ہو کر اپنے حقوق کے حصول کیلئے مشترکہ جدوجہد کی ہے اور عرصہ دراز سے ایسے حالات بنائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے مشکلات و مسائل بڑھتے جارہے ہیں تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب مزید ایسے رجحانات کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے جس کیلئے انسانیت اوربے گناہ انسانوں کیخلاف جو اقدامات کئے جارہے ہیں ہمیں مشترکہ طورپر ان سیاسی طور پر ہمیں متحد ہونا وقت اورحالات کی نازکت بھی یہ ہے کہ ہم ایک ترقی پسند اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے اپنا سیاسی کلیدی کردار ادا کریں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں غلام محمد بلور ‘ میں افتخار حسین اور شاہی سید نے کہا کہ کوئٹہ میں جس طرح پشتونوں اوربلوچوں کی نسل کشی کی گئی ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی پشتون اور بلوچ اکابرین نے ہمیشہ اپنے حقوق کیلئے مشترکہ جدوجہد کی ہے اور ہرآمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے خیبرپختونخوا میں ہمارے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا اور اس کے بعد کراچی اور پھر بلوچستان میں پشتونوں کی نسل کشی کی گئی اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہئے ہم نے ہمیشہ باچا خان کے فلسفہ کو عملی جامعہ پہنایا لیکن اس کے باوجود بھی ہمیں عدم تشدد کے فلسفہ پر گامزن ہونے کی سزا دی جارہی ہے ہم کبھی بھی بندوق نہیں اٹھائیں گے ہم آج بھی عدم تشدد کے فلسفہ پر گامزن ہیں اور آئندہ بھی گامزن رہیں گے لیکن جو لوگ پشتونوں کو ایک منصوبے کے تحت صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوشش کررہے ہیں وہ یہ نہ بھولیں کہ یہ وقت ان پر بھی آسکتا ہے افغانستان میں جہاد کرنے والے آج ان کو خود اس جنگ کو غلط سمجھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے اکابرین نے ہمیشہ حق اور سچائی کی بات کی ہے لیکن افسوس کہ ہمیں غداری کے القابات سے نوازا گیا پشتونوں کے حقوق سے کسی بھی صورت دستبردار نہیں ہونگے۔