کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں برادر اور ہمسایہ ممالک ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی اشتراک اور تعاون کے نتیجے میں مشترکہ خوشحال مستقبل تعمیر کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں قیام امن ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں تعینات افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیل وال سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کی تکمیل سے جنوبی وسطی ایشیاء معاشی وتجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا اور سی پیک کو افغانستان کے ذریعے وسطی ایشیاء تک وسعت دینا نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ خطے کی ترقی وخوشحالی کے لئے مفید ثابت ہوگا۔ انہوں نے دونوں برادر اسلامی ممالک کے سیاسی وعسکری قائدین کے درمیان حالیہ رابطوں کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات میں مزید وسعت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے گذشتہ کئی عشروں سے جاری جنگ اور خون خرابے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال کو تبدیل کرنے ، امن قائم کرنے اور ترقی وخوشحالی کا نیا سفر شروع کرنے کے لئے دونوں ممالک کو شکوک وشبہات کی فضا سے باہر نکل کر مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ گورنر نے ایشیاء کی سطح پر معاہدوں اور تنظیموں بالخصوص برکس (Brics) اور شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی شمولیت کو مثبت پیشرفت قرار دیا۔ اس موقع پر افغان سفیر نے کہا کہ سردست ایک لاکھ پاکستانی شہری افغانستان میں کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کو افغانستان کے ذریعے وسطی ایشیاء تک توسیع دینے کی صورت میں اس کی افادیت دگنا ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان تعلقات میں بہتری دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے اور پاکستانی مصنوعات کے لئے وسط ایشیاء خاص کر افغانستان ایک منافع بخش مارکیٹ ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے کر نامنفی سرگرمیوں خاص طور سے دہشت گردی پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے۔افغان سفیر اور قونصل جنرل نے 8اگست کو سانحہ کوئٹہ میں معصوم اور بے گناہ انسانوں کے شہید ہونے پر گورنر بلوچستان سے تعزیت کی او ر شہداء کے لواحقین سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ بعد ازاں گورنر بلوچستان کی جانب سے افغان سفیر کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔