بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری سمیت بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ پر پیش رفت اور نتائج توقعات سے بڑھ کر ہیں ، منصوبہ کے تحت پاکستان سمیت متعلقہ تمام ممالک میں موثر طریقے سے منصوبوں کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام بہتر طریقے سے مستفید ہو سکیں ۔چینی خبر ر سا ں ادارے شنہوا کے مطا بق چینی صدر نے بدھ کو بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کے حوالے سے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبہ کے تحت رابطہ سازی ، انفراسٹرکچر ، تجارت ، مالیاتی استحکام اور باہمی اعتماد کو فروغ دیا جائے گا ۔منصوبے کے تحت باہمی تعاون کو فروغ دینے اور پر امن شاہراہ ریشم کی تعمیر بنیادی ترجیح ہے ۔انہوں نے کہا پاکستان سمیت 100سے زائد ممالک اور بین الاقوامی اداروں بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کا حصہ ہیں ۔چین میں بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ منسلک30ممالک کے ساتھ مختلف معاہدوں پر دستخط کئے ہیں تاکہ تعمیر وترقی کے منصوبے کامیابی سے مکمل کئے جا سکیں جبکہ 20ممالک نے چین کے ساتھ صنعتی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے ۔ اس منصوبہ کے تحت رابطہ سازی کو فروغ دیتے ہوئے تجارتاور مالیاتی تعاون کو بہتر بنایا جا سکتا ہے ۔پاک چین اقتصادی راہداری 2013میں چینی صدر کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کا بنیادی حصہ ہے جس کے تحت شاہراہ ریشم معاشی راہداری اور اکیسویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم کی تعمیر بھی شامل ہے جس کے ذریعے ایشیا ، یورپ اور افریقہ کو آپس میں ملایا جارہا ہے ۔