|

وقتِ اشاعت :   August 19 – 2016

نوشکی: انسداد دہشت گردی عدالت نے قتل،اقدام قتل ودھماکہ خیز مواد کے استعمال وبرآمدگی پر ملا اشرف سمیت دیگر 15ملزمان کو تین تین بار سزائے موت ،عمرقید،جرمانے سمیت جائیداد کی ضبطگی کی سزائیں سنادی،ملزمان لیویز اہلکار کے قتل اور ڈی پی او خاران پر قاتلانہ حملے کے علاوہ دیگر جرائم میں ملوث تھے،انسداد دہشت گردی عدالت نوشکی کے جج جناب جعفرخان مینگل کی عدالت نے خاران میں پولیس پارٹی پر فائرنگ ،لیویز اہلکار عمر شاہ کے قتل ،ڈی پی او خاران اور اسکے ڈرائیور کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے سمیت اسلحہ،ہینڈ گرنیڈ کی برآمدگی کے مختلف مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے جرم ثابت ہونے پر قتل کے مقدمے میں ملزم ملا اشرفکو مختلف دفعات کے تحت چار مرتبہ جبکہ دیگر 15ملزمان مقبول احمد،عبدالقیوم،محمد یعقوب،خدابخش ،رحمت اللہ،ظہوراحمد،عبدالقادر ،امجد علی ،محبوب ،حضوربخش،عبدالقدوس،دانیال ،بادوست اور شکیل احمد کو تین تین بار سزائے موت کی سزائیں سنائیں ہیں ،اور ملزمان کو دو ،دولاکھ روپے فی کس قید بامشقت پچاس پچاس ہزار روپے جرمانہ جبکہ کار سرکار میں مداخلتپر دو،دوسال قید کی سزائیں بھی بھگتناہوگی،جبکہ دفعہ7ATAکے تحت ملزمان کو مذید 20,20سال قید بامشقت کی سزاء بھی سنائی گئی ،جبکہ ڈی پی او خاران محمد انور بادینی اور اسکے ڈرائیور کو قتل کرنے کی نیت اور سہولت فراہم کرنے پر ملزمان ملااشرف اور امجد علی زیر حراست اور مفرورملزمان محمود وغیرہ کو عمر قید بامشقت اور پچاس ہزارروپے جرمانہ کے ساتھ ساتھ مزیددس،دس سال قید بھی بھگتناہوگی،جبکہ مضروبین کو دیت بھی دیناہوگی،اسی طرح دھماکہ خیز مواد اور کلاشنکوف کی برآمدگی پر ملا اشرف کو عمر قید بامشقت اور پچاس ہزارروپے جرمانے کی سزاء بھی سنائی گئی،جبکہ ملزم خدابخش کو اسلحہ برآمدگی پر مذید سات سال قید بامشقت او رپچاس ہزار روپے جرمانے کی سزاء سنائی گئی،استغاثہ کے مطابق2,3مارچ2014کی درمیانی شب خاران میں پولیس اور لیویز پارٹی مطلوبہ اشتہاری ملزمان رحیم وغیرہ کی گرفتاری کے لئے اس کے گھر واقع گزئی روڑ خاران پر چھاپہ مارا،تو ملزمان جو کہ پہلے سے مورچہ بند تھے نے پولیس ولیویز پارٹی پر شدید فائرنگ کردی اور ہینڈ گرنیڈ ز پھینکے جس کے نتیجے میں لیویزاہلکار عمر شاہ موقع پر شہید ہوا اور جس کے بعدملزمان کا ساتھی خدابخش پولیس پر فائرنگ کرتا رہا،جبکہ دیگر ملزمان جائے واردات سے مفرور ہوگئے تھے،جبکہ انکا ساتھی ملزم خدابخش بعدازاں بمعہ آتشی اسلحہ گرفتار کرلیاگیاتھا،اور دیگر ملزمان بعدازاں وقتافوقتا گرفتار ہوتے رہے ،اس کے علاوہ ملزمان کا یہی گروہ دوبارہ سرگرم رہا اور مورخہ 15-12-2014کو خاران شہر میں آتشی اسلحہ سے ڈی پی اور خاران کی گاڑی پر دوران گشت فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ڈی پی او خاران محمد انور بادینی اور اس کا ڈرائیور خدائے نظر شدید زخمی ہوگئے تھے اور سرکاری گاڑی کو بھی نقصان پہنچا تھا،اس کے علاوہ ملزم ملا اشرف جو کہ ان تمام رونما ہونے والے واقعات کا معاون وسہولت کار تھا کو خاران پولیس نے مورخہ18-02-2015کو کاونٹری کے مقام پر چھاپہ مارکر گرفتار کیا اور اس کے قبضہ سے کلاشنکوف بمعہ زندہ گولیاں ودو عدد ہینڈ گرنیڈز برآمد کئے تھے،استغاثہ کے جانب سے پیروی چوہدری گردھاری لعل نے کی۔