|

وقتِ اشاعت :   August 21 – 2016

کوئٹہ:  پاکستان اور افغانستان کے سیکیورٹی حکام کے درمیان چمن سرحد کے ’باب دوستی‘ کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے فلیگ میٹنگ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی۔ پیرا ملٹری کے اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ افغان بارڈر حکام کی درخواست پر ہونے والی میٹنگ میں دونوں فریقین نے اپنے سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے سخت موقف اپنایا اور غیر محفوظ سرحد سے متعلق معاملات پر غور کیا۔ یاد رہے کہ پاکستان نے گزشتہ روز افغان مظاہرین کی جانب سے’باب دوستی‘ پر حملے کے بعد پاک۔ افغان بارڈر کو بند کردیا تھا۔ پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ افغان مظاہرین نے پاکستانی پرچم نذر آتش کیا اور باب دوستی پر پتھراؤ کیا۔ پاک۔ افغان بارڈر بند کیے جانے کی وجہ سے دونوں جانب لوگوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی، جبکہ اس سے افغانستان میں نیٹو سپلائی بھی شدید متاثر ہوئی۔سرحد دوبارہ کھولے جانے کے حوالے سے پیرا ملٹری عہدیدار کا کہنا تھا کہ سرحد غیر معینہ مدت کے لیے بند کی گئی ہے اور اسے دوبارہ کھولے جانے کے حوالے سے ابھی کوئی وقت نہیں دیا جاسکتا۔ چمن کے ایک رہائشی اٹل خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ سرحدی گیٹ بند ہونے کے بعد سرحد کی دونوں جانب ٹرکوں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک۔ افغان بارڈر بند ہونے کے بعد دونوں جانب کی عوام کو مشکلات کا سامنا ہے اور اس سے تاجروں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔در یں اثناء پاک افغان چمن سرحد پر افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی برقرار ہے جس کے باعث سرحد دوسرے روز بھی ہر قسم کی آمدروفت ،تجارتی سرگرمیاں ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی معطل رہیں۔تفصیلات کے مطابق چمن میں پاک افغان سرحد پر دودن قبل بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے خلاف مقامی قبائل نے احتجاج کیا تھا ۔ مظاہرین بھارتی وزیراعظم کا پتلا اور بھارتی پرچم جلایا تھا ۔اگلے روز افغانستان کی یوم آزادی پر افغان شہریوں نے بھی افغان سرحدی علاقے اسپین بولدک میں ریلی نکالی اور سرحدی گیٹ کے قریب پاکستان کے خلاف مظاہرہ کیا۔ پاکستان مخالف نعرے لگانے کے علاوہ پاکستانی پرچم کی توہین کی اور قائداعظم محمد علی جناح کی تصاویر بھی نذر آتش کیں۔ مظاہرین نے سرحدی گیٹ پر پتھراؤ بھی کیا۔ اس واقعہ کے بعد سرحد کے دونوں اطراف کشیدگی بڑھ گئی۔ جس کے بعد پاکستانی حکام کی جانب سرحد کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کردیا گیا۔ سرحد کی بندش کے باعث پاک افغان بابت دوستی گیٹ کے راستے پیدل اور گاڑیوں کی آمدروفت کے علاوہ ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہوگئیں۔ سرحد کے دونوں جانب مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جبکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی بھی معطل ہوگئی۔ دوسری جانب سرحد پر غیر قانونی اور غیر روایتی راستے پر آمدروفت شروع ہوگئی ۔ دوسری جانب پاک افغان چمن سرحد پر افغان حکام کی خواہش پر فلیگ میٹنگ بھی ہوئی جس میں دونوں ممالک کے سرحدی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں فغانستان کی جانب سے الزام لگایاگیاکہ پاکستانی سرحدی علاقے میں افغان اشرف غنی کی تصاویر کو نذر آتش کیا جس پر افغان مظاہرین مشتعل ہوئے ۔ تاہم پاکستانی حکام نے اس الزام کی تردید کی۔ اجلاس میں افغان حکومت نے پاکستانی حکام سے سرحد کھولنے کی استدعا کی۔ پاکستانی حکام کے مطابق اجلاس بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوا ۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستانی حکام اتوارکو سرحدکھولنے کا عندیہ دیا۔