|

وقتِ اشاعت :   August 25 – 2016

کوئٹہ: ضلع نصیر آباد کے علاقے چھتر میں آپریشن کو مبنگ کے تحت ایک کارروائی میں سیکورٹی فورسز نے 5مسلح افراد کو ہلاک کر دیا جبکہ ضلع آواران میں بم دھماکے میں 11افراد زخمی ہو گئے ، جن میں پانچ کی حالت نازک ہے، علاوہ ازیں کوئٹہ میں ایک پولیس اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ ،سیکورٹی ذرائع کے مطابق ضلع نصیرآباد کی ڈیرہ بگٹی سے متصل تحصیل چھتر میں سیکورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر بڑے پیمانے پر کامبنگ آپریشن کیا جوکئی گھنٹے جاری رہا ۔آپریشن میں سینکڑوں اہلکاروں نے حصہ لیاجبکہ انہیں ہیلی کاپٹرز کی مدد بھی حاصل تھی۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پانچ دہشتگرد مارے گئے۔ ہلاک دہشتگردوں کا تعلق کالعدم بلوچ ری پبلکن آرمی سے بتایا جاتا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن چھتر کے پہاڑی علاقوں موخی بور ، ہوتی نالہ میں کئے گئے جہاں بی آر اے کے موخی، خواندو اور علی نواز نامی کیمپوں کو تباہ کیا گیا۔ جبکہ دو بارہ بور رائفلیں، ایک ٹریکٹر ، ایک موٹر سائیکل اور ایک سولر پینل بھی برآمد کیاگیا۔ ہلاک مبینہ دہشتگردوں کی لاشیں چھتر پولیس کے حوالے کی گئیں ۔ چھتر پولیس نے لاشیں تحویل میں لیکر شناخت کیلئے سول اسپتال ڈیرہ مراد جمالی منتقل کردیں۔ بعض ذرائع نے آپریشن کے دوران ہلاک افراد کی تعداد زیادہ بتائی ہے تاہم سیکورٹی ذرائع نے اس کی تصدیق نہیں کی، آواران کے مین بازار میں نئے اڈے کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے حکومتی حمایت یافتہ گروہ کے برکت نامی شخص پر دیسی ساختہ دستی بم پھینکا جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ دھماکے میں گیارہ افراد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے سول اسپتال آواران منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں امام بخش ولد مالنگ سکنہ لوگان کو دائیں پاؤں، مسلم ولد نظر سکنہ مالار کو دائیں بازو، حکمت یار ولد محمد یار سکنہ لباچ آواران کو ماتھے، دائیں بازو اور کان پر ،اللہ بخش ولد یار محمد سکنہ لباچ کو دائیں گھٹنے،زاہد ولد غلام قادر سکنہ لباچ کو دونوں پاؤں اور ٹھوڑی،شاہ زیب ولد داد شاہ سکنہ لباچ پاؤں، بازو اور سر پر ، بادال ولد عصر داد سکنہ زیلک کو ناک اور بازو، محمد طاہر ولد نیک محمد سکنہ لباچ کو پاؤں اور سر پر ، نیک سال ولد محمد عمر سکنہ بیدی کو سینے اور دائیں ہاتھ پر جبکہ بدر خان ولد حماد خان سکنہ پروار مشکے کو ہاتھ پر زخم لگے ہیں۔ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے،کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا۔ سریاب میں پولیس اہلکار کو شہید کردیا گیا۔ ایس ایچ او سیٹلائٹ ٹاؤن عبدالقادر قمبرانی کے مطابق فائرنگ کا واقعہ تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن کی حدود میں سریاب کے علاقے کلی لوہڑ کاریز میں پیش آیا جہاں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے پولیس کانسٹیبل عبدالکریم ولد داد کریم بنگلزئی کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔ اندھا دھند فائرنگ میں کانسٹیبل عبدالکریم موقع پر ہی شہید ہوگئے۔ واردات کے بعد ملزمان موٹر سائیکل پر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ مقتول کی لاش سول اسپتال کوئٹہ پہنچائی گئی ۔ ڈاکٹروں کے مطابق مقتول کو سر، سینے اور بازؤں پر آٹھ سے زائد گولیاں ماری گئی ہیں۔ ایس ایچ او عبدالقادر قمبرانی کے مطابق عبدالکریم کی ڈیوٹی پر نیو تھانہ سریاب میں تھی ۔ ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد عبدالکریم تھانے میں وردی بدل کر سادہ کپڑوں میں موٹر سائیکل پر کلی لوہڑ کاریز میں واقع گھر کی طرف آرہے تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے11خالی خول ملے ہیں۔ ابتدائی طور پر واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا معلوم ہوتا ہے ۔ پولیس نے واقعہ کی مختلف پہلوؤں پر تفتیش شروع کردی ہے۔