|

وقتِ اشاعت :   August 26 – 2016

کوئٹہ: شہیدنواب محمد اکبر خان بگٹی کے صاحبزادے نوابزدہ جمیل اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ شہید نواب اکبر خان بگٹی کی شہادت کے بعد سے لے کر آج تک مظالم ، نا انصافیوں کا سلسلہ جاری ہے انصاف کی توقع نہیں مگر اس کے باوجود بھی عدالتوں سے رجوع کر رہے ہیں نواب اکبر خان بگٹی مقدمہ قتل میں نامزد ملزمان کو گرفتار کر نا تو دور کی بات اب تک انہیں عدالتوں میں حاضر نہیں کیا جا سکا آج اہل بلوچستان پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کو کامیاب بنا نے میں اپنا کردار ادا کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ 26 اگست2006ء سے لے کر آج تک بلوچستان کے حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی طرز فکر آج بھی وہی ہے مظالم‘ ناانصافیوں نے بلوچ قوم کو دیوار سے لگا دیا ہے تمام تر دعوؤں کے باوجود لاپتہ افراد کا معاملہ اب تک حل نہیں ہو سکا گزشتہ10 سال سے جو گزرا وہ اب بھی گزررہا ہے انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے شہیدنواب اکبر خان بگٹی کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کیلئے عدالتوں سے رجوع مگرا فسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمیں ایسا نہیں لگتا کہ ہمیں انصاف میسر ہو گا اور بار ہاہمیں اس بات کا احساس بھی دلایا جا رہا ہے کہ انصاف کے ادارے ہمارے لئے نہیں بننے یہاں جو لوگ مقدمہ قتل میں نامزد ہیں وہ بلا خو ف وخطر آزاد گھوم رہے ہیں جو لو گ ملک کے اندر موجود ہیں انہیں بھی گرفتار کر نے کی ہمت نہیں دکھائی گئی جنہیں مفرور قرار دیدیا گیا ان کی جائیداد یں تک ضبط نہیں کی گئی اور کہنا بھی غلط نہیں ہوگا کہ شاہد انصاف کرنے والوں کو ان کی جائیدادوں تک علم نہیں کہ وہ کہاں پر موجود ہیں ایسی صورتحال میں ہمیں یہ واضح ہو چکا ہے کہ شہید نواب اکبر خان بگٹی مقدمہ قتل میں انصاف کے تقاضے پورے ہونا انتہائی مشکل ہے تاہم اس کے باوجود بھی ہم دنیا پر باور کرانے کیلئے عدالتوں سے رجوع کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ میری اہل بلوچستان، ٹرانسپورٹر اور کاروباری حضرات سے اپیل ہے کہ آج شہید نواب اکبر خان بگٹی کی برسی کے موقع پر ہونیوالی شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کو کامیاب بنائیں اور یہ پیغا م دیں کہ بلوچستان کے عوام آج بھی اس غم کو اسی کرب سے محسوس کر رہے ہیں اور شہید نواب اکبر خان بگٹی کے قاتلوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانے کے متقاضی ہیں۔