|

وقتِ اشاعت :   August 28 – 2016

خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہاہے کہ بلوچستان میں ترقی کے دعوے تو بہت کیئے جارہے ہیں تاہم عملی طور پر نظر کچھ نہیں آرہاہے۔ آج بھی لوگ پتھر کے زمانے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ غربت پسماندگی اور بد حالی اپنے زوروں پر ہے ۔ بلوچ قوم اس اکیس ویں صد ی میں بھی پتھر کے زمانے والی زندگی گزار رہی ہے ۔جہاں لوگوں کو دووقت کی روٹی میسر نہ ہوجہاں لوگ پانی کے بوند بوند کے لئے ترس رہے ہوں وہاں32ارب روپے امن وامان پر خرچ ہونا تعجب خیز لگتا ہے۔ صوبے میں ایجوکیشن کا حال یہ ہے کہ 25لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں ۔جو ہمارا پڑھا لکھا طبقہ تھاوہ سانحہ کوئٹہ میں شہید ہوگئے ۔سانحہ کوئٹہ میں ایک ہی لمحے میں ہمارے قمیتی سرمائیہ سے ہمیں محروم کردیا گیا جتنے وکلااور بیرسٹر ہم سے اوجھل ہوگئے ان کی کمی مدتوں تک پُر نہیں ہوسکے گی ۔ 31اگست کو عوام شہداء کی قربانیوں کو یاد کرنے کے لئے خضدار کے جلسہ عام میں زیادہ سے زیادہ شرکت کرکے قوم دوستی کا ثبوت دیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لوپ گورو میں 31اگست کے جلسہ عام کی تیاریوں کے سلسلے میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بی این پی کے مرکزی رہنماء سابق ایم این اے میر عبدالرؤف مینگل سردار نصیراحمد موسیانی آغا سلطان ابراہیم میر صادق غلامانی ڈاکٹر محمد بخش میر کریم اللہ منصور غلامانی نوراللہ مینگل شوکت سیاہ پاد و دیگر نے خطاب بھی کیا ۔۔ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے کہاکہ استحصالی قوتیں بلوچستان کے عوام کو خوشحال نہیں دیکھنا چاہتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ بلوچستان کے لوگ اس وقت بھی پتھر کے زمانے میں سفر کررہے ہیں جنہیں دو وقت کی روٹی میسر نہیں ، پڑھنے کے لئے کتاب اسکول مہیا نہیں ہے پینے کا پانی میسر نہیں ہے ۔ بلوچستان سرزمین پر انسانی اقدار کے پائمالی زوروں پر ہے ایسے موقع پر ایک مضبوط اتحادو یکجھتی اور اتفاق کی اشد ضرورت ہے ۔ ایسا اتحاد ہونا چاہئے کہ جو بلوچستان کے ساحل و سائل کے تحفظ کو ممکن بنائے ۔بی این پی کے مرکزی رہنماء سابق ایم این اے میر عبدالرؤف مینگل نے کہاکہ بی این پی حقیقی معنوں میں بلوچ قوم کے حقوق کی جدوجہد کرر ہی ہے ۔ جن لوگوں نے قوم پرستی کے نام پر عوام سے ووٹ حاصل کرکے اسمبلیوں تک پہنچے آج ان کی کرپشن کی داستان سب کے سامنے آچکا ہے ۔ اتنے پیسے ہڑپ کرلئے کہ وہ ان سے سنبھال نہیں سکے اور بیکری وٹینکیوں نے یہ رقم اگل دی ۔ یہ قوم پرست نہیں بلکہ پیٹ پرستی ہے ۔ اب وقت آچکا ہے کہ بلوچستان کے لوگ اپنے دوست اور دشمن کی پہچان کرلیں اور ایسے لوگوں کے جھانسے میں نہ آئیں جو صرف ان کا استحصال کے لئے اسمبلیوں تک رسائی حاصل کرلیں ۔ بی این پی بلوچ قوم کے حقوق کی ضامن جماعت ہے اور کبھی بھی ساحل و وسائل پر سودے بازی نہیں کریگی انہوں نے کہاکہ عوام 31اگست کے جلسہ عام میں زیادہ سے زیادہ شرکت کرکے شہدائے کوئٹہ کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہا ر کریں ۔اس سے قبل بی این پی کے مرکزی صدر سردار اخترجان مینگل شہید علی اکبر موسیانی اور میر عبدالکریم غلامانی کے گھر جاکر تعزیت کا اظہار کیا اور دعائے مغفرت کی ۔