|

وقتِ اشاعت :   September 6 – 2016

کوئٹہ: کوئٹہ میں بچوں کو اغواء کرکے دہشتگردی کی وارداتوں میں استعمال کرنے والا گروہ پکڑا گیا۔ بچوں کو افغانستان اسمگل کرکے پانچ سے چھ لاکھ روپے میں فروخت کیا جاتا تھا۔ ایف سی چلتن رائفلز کے کمانڈنٹ کرنل توصیف شہزاد نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ چاغی سے اغواء ہونیوالے دس سالہ بچے سید نبی کو کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی سے ایف سی نے بازیاب کراکر ایک ملزم کو گرفتارکرلیا۔ ملزم بچے کو چمن کے راستے افغانستان منتقل کرنا چاہتا تھا۔ ہزارگنجی میں چیک پوسٹ پر ایف سی اہلکاروں نے ملزم کو مشتبہ جان کر روکا۔ قابل اطمینان جواب نہ دینے پر ملزم کو حراست میں لیا گیا۔ دوران تفتیش ملزم نے بچے کو اغواء کرنے کا اعتراف کیا۔ گرفتار ملزم کی نشاندہی پر اس کے مزید چھ ساتھی پکڑے گئے۔ ملزمان میں دو افغان باشندے بھی شامل تھے۔ گرفتار ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ بچوں کو اغواء کرکے افغانستان منتقل کرتے تھے جہاں انہیں پانچ سے چھ لاکھ روپے میں فروخت کردیا جاتا تھا۔ کرنل توصیف نے بتایا کہ بچوں کو دہشتگردی کی وارداتوں میں استعمال کیا جاتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ گروہ کے مفرورسرغنہ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہیہیں۔ کرنل توصیف کے مطابق ملزمان صوبے کے مختلف علاقوں سے بچے اغواء کرکے کوئٹہ میں اپنے سہولت کاروں کے ہاں ٹھہراتے تھے اس کے بعد انہیں افغانستان منتقل کردیا جاتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ایف سی اور دیگر سیکورٹی اداروں کی اولین ترجیح امن وامان کا قیام ہے اس لئے سیکورٹی اداروں کی یہ بھی کوشش ہے کہ کرائم کے چھوٹے واقعات پر بھی قابو پایا جائے۔ کیونکہ ان واقعات واقعات کی کڑیاں کسی نہ کسی سطح پر دہشتگردی سے بھی ملتی ہیں۔ بچے کے والد محمد گل نے بچے کی بازیابی پر خوشی اظہار کرتے ہوئے ایف سی اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا۔ محمد گل نے بتایا کہ وہ چاغی میں محنت مزدوری کرتا ہے۔ اہلیہ وفات پاچکی ہے۔ بچے کو گھر پر اکیلا چھوڑا تھا اس لیے اغوا کار انہیں اغوا کرنے میں کامیاب ہوئے۔