کوئٹہ:آل بلوچستان متحدہ یونین کونسل ایکشن کمیٹی کے صدر حاجی فاروق شاہوانی جنرل سیکرٹری جمیل احمد مشوانی نے کہا ہے کہ پچھلے ایک سال سے تحریک چلا رہے ہیں پریس کلب کے سامنے ہمارا احتجاجی کیمپ کو ختم ہونے کا اعلان کرتے ہیں ہمارا حتجاج اس نظام کی مکمل بحالی تک رہے گا عید کے بعد تمام اضلاع میں احتجاجی کیمپس اور دھرنے و عوامی جلسوں کا اہتمام کیا گیا ہے ۔انہوں نے یہ بات جمعہ کے روز کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ چیئرمین نوشکی اورنگزیب جمالدینی بھی موجود تھے ۔جو ں جوں تحریک آگے بڑھتی جائیگی اس میں شدت آتی جائے گی ہم بلدیاتی نظام کو جوکہ ابتک کاغذی نظام ہے 18ترامیم 140Aکے باالکل اہم مطابق لانے کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ہمارے کسی بھی بلدیاتی نمائندے کو اگر کوئی نقصان پہنچا تو حکومت اس کی ذمہ دار ہوگی ۔۔انہوں نے کہاکہ ہمیں امید تھی کہ بلوچستان کے قوم پرست جماعتوں کے عوام کیلئے کچھ نہ کچھ ضرور کرینگے لیکن تاحال یونین کونسلز کی سطح پر کوئی پیشرفت نہ ہوسکی عوام دائیاں دینے پر مجبور ہوں گے حقیقی نمائندے اختیارات اورمالی معاونت کے بغیر عوام سے بچنے کیلئے گھروں میں محصور ہوگئے یا تو اپنے حلقوں سے ہجرت کر گئے دو سال ہونے کو ہے یونین کونسل جن کی تعداد 634اور کونسلرز کی تعداد 11700ہے با الکل ناکارہ ہوگئے ۔انہوں نے کہاکہ با مشکل فی یونین کونسل 20لاکھ روپے دیئے گئے ہیں جس کے لئے کونسل میں موجود 12سے لیکر 20کونسلرز سے اسکمیں لی گئی اسکیمیں لینے کے بعد یہ پتہ چلا کہ 20لاکھ میں آپ سے کرپشن کی مد میں 30سے 40فیصد کرپشن کی صورت میں کاٹ لی جائیگی نہیں تو آپ کا کام نہیں ہوگا 40فیصد کاٹنے کے بعد جو رقم بچے گی تو قلیل رقم کو 20کونسلرز پر تقسیم کرنے کے بعد عوام کے لے کونسے فلاح بہبود کے کام رہ جائینگے ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ نظام جو مارشل لاء کا راستہ روک سکتی ہے و ہ بلدیاتی نظام ہے اس کے اصل فائدے عام عوام کو پہنچیں گے اور ملک کا نقشہ ہی بدل جائے گا۔