اندرون بلوچستان : سکولوں میں مداخلت ، اساتذہ پر تشدد ، منظور شدہ چارٹر آف ڈیمانڈ نہ ہونے کے خلاف جی ٹی اے کے زیر اہتمام صوبے کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے۔ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی مرکزی کال پر جی ٹی اے مستونگ کے زیر اہتمام اے سی گنداوہ کی سفید ریش ٹیچر پر تشدد اور ڈی ایس پی آوران کی خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے محکمہ تعلیم میں انتظامیہ اور بیرونی مداخلت کے خلاف اور 19نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کے حق میں اساتذہ کی کثیر تعداد نے ساراوان پریس کلب مستونگ کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے رکھے تھے جن پر انکے مطالبات، اسے سی گنداوہ اورڈی ایس پی آواران کے خلاف مطالبات درج تھے علاوہ ازیں گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع چاغی کے زیر اہتمام اسکولوں میں بیرونی مداخلت اساتذہ پر تشدد جی ٹی اے کے ڈیمانڈ نوٹس پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف دالبندین پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرے سے جی ٹی اے کے ضلعی صدر آغا امیر شاہ بلوچ، ضلعی ترجمان فیض اللہ عابدریکی ، حاجی عبدالطیف عادل ، حافظ عبدالصمد و دیگر عہدیدران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اساتذہ کے جائز مطالبات پر فوری طور پر عمل درآمد کریں اور گنداواہ کے اسسٹنٹ کمشنر نے ایک ٹیچر نہیں بلکہ پورے صوبے کے اساتذہ کرام کی بے عزتی کی ہے جسے کسی صورت معاف نہیں کرینگے حکومت 50فیصد کوٹے پر فوری طور پر عملدرآمد کریں علاوہ ازیں جی ٹی اے بی کے مرکزی کال پر عملدرآمد کرتے ہوئے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام گورنمنٹ ہائی اسکول خاران سے ایک ریلی نکالی گئی جو خاران بازار سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچ گیا اساتذہ نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے درج کیئے تھے ۔ پریس کلب میں احتجاجی مظاہرین سے چیئرمین جی ٹی اے بی حاجی علی محمد بلوچ، صدر احمد مہر ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جان بوجھ کراساتذہ کو سڑکوں پر لانے کی کوشش کررہی ہے ، اساتذہ کے جائز اور منظور شدہ مطالبات پر عملدرآمد میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہے نصیرآباد میں گورنمنٹ ٹیچرز ایسویسی ایشن کی کال پر مکمل تالہ بندی سے تعلیمی ادارے چھٹے روز ویران جبکہ ہوٹل نیٹ کیفے کھیلوں کے میدان منی سیمنا گھر آباد ہو گئے والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر جھل مگسی کے رویہ کے خلاف گورنمنٹ ٹیچرز ایسویسی ایشن کی کال پر نصیرآباد میں چھ روز سے جاری مکمل تالہ بندی کی وجہ سے تحصیل تمبو تحصیل چھتر تحصیل ڈیرہ مراد جمالی کے تعلیمی ادارے ویران پڑے ہوئے ہیں جبکہ منی سیمنا گھر ہوٹل نیٹ کیفے اور کھیلوں کے میدان آباد ہو نے سے والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے نصیرآباد کے سیاسی سماجی شخصیات نے بلوچستان حکومت سے فوری طور پر تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے ۔صوبائی حکومت کی جانب سے اساتذہ کے الاؤنسز میں کٹوتی اور چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد نہ ہونے کے خلاف گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان ضلع سبی کے اساتذہ کا ضلعی صدر حاجی یونس رند کی قیادت میں سبی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی ریلی گورنمنٹ ہائی سکول غریب آباد سبی سے نکالی گئی احتجاجی ریلی اساتذہ رہنماوں میر غلام علی ڈومکی ،طارق الماس ،حاجی مدثر محی الدین،ملک ماجد بنگلزئی ،صاحب بنگلزئی ،محمد نواز خجک دیگر اساتذہ نے بھر پور شرکت کی ، احتجاجی ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچی جہاں پر مظاہرین نے صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گی گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کچھی کے زیر اہتمام ڈھاڈر پریس کلب کے سامنے ضلعی صدر منیر احمد رند کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے بینر ز اٹھا رکھے تھے جن پر سکولوں میں انتظامی اور این جی اوز کی مداخلت بند کرو بارے نعرے درج تھے مظاہرین کے دھرنے اور احتجاج سے ضلعی صدر منیر احمد رند،ضلعی چئیرمین قادر بخش رئیسانی،ارباب گل حسن،عبداللہ بلوچ ،ظہور احمد،اسلم رائیجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جی ٹی اے اساتذہ کے ساتھ نارواسلوک کبھی برداشت نہیں کریگی سکولوں میں انتظامی اور این جی اوز کی مداخلت کسی بھی صورت قبول نہیں انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر گنداواہ کے تبادلے کیلئے جی ٹی اے کی صوبائی قائیدین کی ہر حکم پر انکے شانہ بشانہ جدوجہد جاری رکھیں گے اے سی گنداواہ کی اساتذہ کے ساتھ بدسلوکی اور بدکلامی کے خلاف گورنمنٹ ہائی سکول صحبت پور سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو ڈسٹرکٹ پریس کلب صحبت پور کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہوگی۔ریلی کے شرکاء نے پلے کارڈ اور بینر اْٹھا ئے ہوئے تھے جن پر اے سی گنداواہ کے خلاف نعرے درج تھے۔گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن صحبت پور کے رہنماؤں داد محمد مری ،ٹکری محمد صلاح مینگل،اللہ بخش ساسولی،محمد الیاس کھوسہ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھر کے اساتذہ کرام جی ٹی اے کے پلیٹ فارم پر متحد ہیں اسسٹنٹ کمشنر گنداوہ کی جانب سے اساتذہ پر تشدد،ڈیمانڈ نوٹس پر فوری عملدرآمد نہ ہونے ،سکولوں میں بیرونی مداخلت اور گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول قلات کے پرنسپل کا اساتذہ کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف جی ٹی اے بی قلات کے ضلعی صدر محمد اشرف دہوار کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے میں سینکڑوں اساتذہ شریک تھے ۔مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا ئے رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے ۔اس موقع پر جی ٹی اے بی کے ضلعی صدر محمد اشرف دہوار ،نائب صدر حاجی غلام علی مینگل ،ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد اسحاق لہڑی ،فنانس سیکرٹری عبدالمالک نیچاری ،آفس سیکرٹری یوسف مینگل ،پریس سیکرٹری غلام نبی مینگل ،تحصیل صدر عبدالقدوس مینگل ،جنرل سیکرٹری آغا محبوب شاہ ،پریس سیکرٹری فیض نیچاری ،سینئر اساتذہ ،حاجی عبدالخالق ،یار محمد ،محمدیوسف ،غلام مصطفی،رسول بخش مینگل ،محمد اقبال ،مجید مغل ،علی احمد بلوچ ،رحمت اللہ ،الہٰی بخش بنگلزئی ،ناصر بابئی ،عبدالرحمان سرپرہ ،مسعود احمد ،عبدالواحد عمرانی سمیت سینکڑوں اساتذہ موجود تھے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر حاجی حبیب الرحمن مردانزئی نے کہا ہے کہ دانستہ طور پر بیوروکریسی کا مخصوص ٹولہ اساتذہ کو مختلف حوالوں سے تنگ کررہے ہیں اور ہمارے منظور شدہ مطالبات کی نوٹیفکیشن جان بوجھ کر جاری نہیں کیا جارہا ہے عید کے بعد اپنے مطالبات کے حق کیلئے تحریک چلائینگے جس میں دھرنے اور احتجاجی مظاہرے شامل ہونگے ۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے منعقدہ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی‘مظاہرین سے صوبائی جنرل سیکرٹری یار جان بلوچ ‘میر اظہر خان مری‘صوبائی سیکرٹری اطلاعات اختر شاہ مندوخیل‘ضلع کوئٹہ کے چےئرمین حمید اللہ ‘روزی خان کاکڑ اور دیگر نے بھی خطاب کیا‘ انہوں نے کہاکہ اساتذہ کا بہبود فنڈز کا چیک جاری ہونے کے باوجود اساتذہ کو سکالر شپ ادا نہیں کیا جارہا ہے جس پر اساتذہ کو شدید غم و غصہ ہے انہوں نے کہاکہ2013سے لیکر آج تک اساتذہ کو سکالرشپ ادا نہ کرنا ایک ظالمانہ فیصلہ ہے جس کی ہم نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ ان بیوروکریسی پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اساتذہ کے مطالبات حل کرنے میں رکاوٹ نہ بنے بلکہ اساتذہ کے جو بھی مطالبات تسلیم ہوئے ان کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جائے ،خضدار سے نامہ نگار کے مطابق گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع خضدار کے عہدیداران نے اپنے انیس نکاتی ڈیمانڈ نوٹس پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین سے جی ٹی اے کے ضلعی جنرل سیکریٹری الہی بخش چنال ،عبداللہ قمبرانی ،خلیل احمد قمبرانی ،ناصر کمال اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن اپنے مطالبات کے لیئے کافی عرصے سے احتجاج کر رہی ہے لیکن حکام کی کان تک جوں نہیں رینگتی ،انہوں نے کہا کہ دوران تعطیلات کنوینس الاؤنس کی کٹوتی بند کی جائے ،پروموشن کوٹے پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اے سی گنداوہ کے خلاف کارروائی سمیت ہمارے مطالبات پر عمل در آمد کو یقینی بنایا جائے ورنہ ہم سخت احتجاج پر مجبور ہونگے ،گورنمنٹ ٹیچر ایسوسی ایشن بلوچستان کی جانب سے گورنمنٹ سٹی برانچ سکول سے جی ٹی اے بی کے ضلعی صدر فتح خان کی قیادت میں سیکورٹی فورسز ،این جی اوز اور انتظامیہ کی سرکاری سکولوں میں مداخلت کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکلی ۔جس نے شہر کے مختلف سڑکوں پر مارچ کیا ۔بعد اذان انہوں نے پریس کلب ژوب کے سامنے احتجاجی مظاہر کیا ۔مظاہرے میں سرکاری سکولوں کے اساتذہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔جی ٹی اے بی کے ضلع نمائندوں چیئرمین سفرمحمد، صدر فتح خان ،جنرل سیکرٹری فیروز خان و یگر نے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری سکولوں میں سیاسی مداخلت ناکام ہونے کے بعد اب سیکورٹی فورسز ،غیر سرکاری تنظیموں(این جی اوز) اور انتظامیہ کی بے جا مدخلت مداخلت کا سلسلہ شروع کیا ہے۔