کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پشتون قوم نے گذشتہ چالیس سال سے عید کی خوشیاں نہیں منائی ہر عید سوگ میں منایا جاتا ہے اور اس عید پر بھی ایک بار پھر پوری پشتون قوم غم اور سوگ میں ہے ۔ پشتون وطن کو اس غم اور سوگ سے نکالنے کیلئے پشتون قوم کو اب دوٹوک فیصلے کرنے ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے چمن بائی پاس میں شہید عسکر یونٹ کے افتتاح اور حاجی وزیر خان کی رہائش گاہ پر مردہ کاریز یونٹوں کے مشترکہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر گل باران افغان، عبد الرزاق بابو، امجد خان ایڈووکیٹ، عبد الصادق کاریز وال، سمیع اللہ اچکزئی، گل زمان اچکزئی، حیات خان اچکزئی ۔ ملا عبد الولی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پشتون وطن پر گذشتہ چالیس اسل سے جنگ مسلط ہے ہماری گلیاں خو ن سے سرخ ہیں ہر گھر میں یتیموں اور بیواؤں کی صدائیں بلند ہورہی ہیں پوری قوم چالیس سال سے مسلسل غم اور سوگ میں ہے اور ان چالیس سالوں میں پشتون قوم نے غم اور سوگ کے باعث عید کی خوشیاں نہیں منائی جب بھی آتی ہے ہمارے وطن اور علاقوں کو خون میں نہلا دیا جاتا ہے اور اتنے جنازے اور لاشیں اٹھا اٹھا کر اب ہمارے بچے بھی عید کی خوشیاں اور عید منانا بھول چکے ہیں اور عید کے دن وہ خوشیاں منانے کی بجائے وہ اپنے شہیدوں کو یاد کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ عید بھی ہماری لئے خوشیوں لے کر نہیں آیا اور ایک بار پھر اس عید پر بھی پشتونوں کے گھروں سے یتیموں اور بیواوں کی آہ وبکاہ کی صدائیں نکل رہی ہیں اور یہی حال بلوچ ماؤں اور بہنوں کی بھی ہے مگر ہم واضح کرنا چاہتے ہیں جس نے ہمیں یہ غم اور دکھ درد دیئے اور گلیوں اور بازاروں و ہسپتالوں کو خون میں نہلایا ہم اپنے اس دشمن کو اچھی طرح جانتے ہیں غم اور ظلم کی یہ رات طویل ہی سہی مگر شہدائ کی قربانیوں کی بدولت جلد یہ سیاہ اور تاریک رات ختم اور خوشیوں کی نوید لے کر ہماری وطن پر ایک نیا سورج طلوع ہوگا اور ہم اپنے دشمنوں اور ان کے سہولت کاروں سے ایک ایک ظلم کا حساب لیں گے ۔ پشتون وطن کو اس مسلسل غم اور سوگ کے ماحول سے نکالنے کیلئے پشتون قوم کو بھی اب دوٹوک فیصلے کرنے ہونگے جس کیلئے تمام مکاتب فکر کے افراد پر بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ وہ اس تباہ کن اور مشکل صورتحال میں اپنا کردار ادا کریں ورنہ ہماری وطن پر ظم و ستم کی یہ تاریک رات مزید لمبی ہوتی جائیگی اور ہم جنازے ہی اٹھاتے رہیں گے ۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اے این پی کے سرخ پرچم تلے منظم انداز میں فخر افغان باچاخان اور پشتون ملی رہبر اسفندیار ولی خان کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔