|

وقتِ اشاعت :   September 22 – 2016

کوئٹہ:بلوچستان کے سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں اپنی قبضہ گریت کو دوام بخشنے اور اپنی جارحیت کا مکروہ چہری چھپانے کیلئے اڑی واقعہ کو بنیاد بناکر پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کررہا ہے اقوام متحدہ میں کشمیر کے معاملے کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کا خوف بھارتی حکمرانوں کو کھائے جارہا ہے اقوا م متحدہ کے چارٹر کے مطابق کشمیر کو اپنی حق خودارادیت کی جنگ لڑنے کا حق حاصل ہے اڑی واقعہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کا ردعمل ہے پاکستان اور بھارت تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے اگر جنگ سے مسائل حل ہوتے تو دنیا کی عالمی طاقتیں جنگ کے ذریعے اپنے مفادات کو حاصل کرتیں مگر دنیا میں عالمی طاقتیں امن کے ذریعے مسائل کے حل کو تلاش کرنے کی کوشش رہے ہیں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ جب تک پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کیساتھ اچھے تعلقات استوار نہیں کرتا اس وقت تک خطے میں عدم استحکام ہمیشہ رہے گا ہمسایہ ممالک کیساتھ اچھے تعلقات ہونے چاہئے مگر بدقسمتی سے اچھے تعلقات نہ ہونے کی وجہ سے اس طرح تنازعات کا شکار رہتے ہیں تنازعات کو ختم کرنے کیلئے ایک دوسرے پر اعتماد اور بھروسہ کرنا ہوگا اور ان تمام مسائل کاواحد حل مذاکرات ہیں پارلیمنٹ اور عوام بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کیساتھ امن چاہتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہماری پارلیمنٹ کے پاس اختیارات نہ ہونے کی وجہ سے ہماری پالیسیاں کسی اور جگہ بننے سے مسائل حل نہیں ہوتے جب تک عوام کی طاقت کا سرچشمہ پارلیمنٹ کو نہیں بنایاجاتا اس وقت تک صورتحال جوں کی توں رہے گی حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ ڈکٹیٹرز نے شدت پسند قوتوں کو پروان چڑھایا جس کا پھل آج ہمیں آئے دن الزام تراشی کی صورت میں مل رہا ہے ملک کے اندرونی و بیرونی مسائل کا پارلیمنٹ کی بالادستی سے ہے پارلیمنٹ کو مضبوط کرکے ہی قوم کو متحد کیا جاسکتا ہے مسائل کے حل کیلئے پالیسی کی ضرورت ہے ایک خطاب سے اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنا ممکن نہیں جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالوسع نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر کی خودارادیت کی قرار دادوں پرعملدرآمد کرے آج اگرپاکستان مشکلات سے دوچار ہے تو اس کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے امریکہ کی خوشنودی کیلئے بھارت افغانستان اور ایران پاکستان کو آنکھیں دکھا رہے ہیں وزیراعظم پاکستان دو ٹوک الفاظ میں واضح کریں کہ آیا وہ پاکستان کیساتھ ہیں یا بھارت کے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء و صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بھارت کے الزامات نئی بات نہیں بھارت خارجہ پالیسی کی ناکامی کو چھپانے کیلئے پاکستان پر الزامات لگادیتا ہے اڑی واقعہ کے بعد بھی بھارتی الزامات ایک ناکام کوشش تھی انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اپنے چارٹر کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوائے پاکستان روز اول کی طرح کشمیر کی اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھے گا کشمیری مجاہدین حق خودارادیت کی جدوجہد کررہے ہیں دعاگوں ہیں کہ کشمیر کو جلد آزادی کی نعمت نصیب ہو ترجمان حکومت بلوچستان انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے حقائق کی نہ تو نشاندہی ہورہی ہے جبکہ بھارت صرف الزام تراشی کا سہارا لے رہا ہے آج ہر کشمیری کی زبان پر آزادی کا نعرہ بلند ہے بھارت نے بھارت نے کشمیر میں جتنی ظلم و بربریت کی انتہاء کی اڑی جیسے واقعات کا رونما ہونا اچھنبے کی بات نہیں ہم نے دہلی اور بمبئی پر حملہ نہیں کیا جو ہم پر الزامات لگائے جارہے ہیں 1947 ء سے کشمیر متنازعہ رہا ہے پاکستان نے ہمیشہ کشمیر کے مسئلہ کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن دوسری جانب سے اس مسئلہ پر مثبت پیشرفت نہیں آئی جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ کشمیر کے معاملہ پر پاکستان فریق بھی ہے اور مظلوم بھی 1947ء میں کشمیر نے پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا مگر بھارت نے طاقت سے یہ الحاق نہ ہونے دیا جماعت اسلامی نے کشمیر کے مسئلہ کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی ہے کہ لیکن بدقسمتی سے بھارت نے ہمیشہ کشمیر عوام پر طاقت کا مظاہرہ کیا حال ہی میں کشمیری عوام پر بھارت کی جانب سے جو ظلم برپا کیا گیا اس کی مسائل دنیا میں کہیں نہیں ملتی اب اقوام متحدہ کو کشمیر کے مسئلہ کو کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل کرنے کی کوشش کرے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ نے کہا کہ کشمیر شروع دن سے متنازعہ رہا ہے 1948ء میں بھارت خود کشمیر کا معاملہ اقوام متحدہ میں لے گیا جو صورتحال پیدا کی جارہی ہے وہ خطے کیلئے خطرہ ہے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیر میں بھارتی مظالم کے واقعات کا نوٹس لے حق خودارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے بھارت اڑی کے واقعہ سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے مسلم لیگ(ق) کے صوبائی جنرل سیکرٹری رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نو شیروانی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلے بھی جنگی ہوئی ہے اور بھارت کو منہ توڑ جواب ملا ہے بھارت یہ خواب دیکھنا چھوڑ دیں کہ وہ پاکستان پر حملہ آور ہونگے مگر وہ کبھی بھی اس میں کامیاب نہیں ہونگے پاکستانی عوام حکومت اور پاک فوج ان کے عزائم کو منہ توڑ جواب دینگے پاکستان ایک زندہ وجود کا نام ہے اور اس وجود کو ماسوئے اللہ کے اور کوئی نہیں مٹا سکتا وزیراعظم میاں محمد نوازشریف جنرل اسمبلی میں کشمیر کے مسئلے پر دنیا کے سامنے بھر پور اپنا موقف پیش کریں بھارت جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کر نا چا ہتے ہیں تاکہ پاکستان کشمیر کے مسئلہ پر بات نہ کریں مگر اب کشمیر کے مسئلے کو بھارت نے حل کر نا ہو گا کیونکہ اس خطے میں کشمیر کے مسئلے کو حل کئے بغیر کوئی بھی ملک ترقی نہیں کر سکتا وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ عالمی طاقتیں کشمیر کے مسئلے میں اپنا کردار ادا کریں بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت موجودہ صورتحال کو مذاکرات کے ذریعے حل کرے دونوں ممالک طاقت کے استعمال میں غربت ‘ پسماندگی سے عوام کو دوچار کریں گے دونوں ممالک میں غربت انتہاء پر پہنچ چکی ہے اسلحہ پر بجٹ خرچ کرنے سے دونوں ممالک کے عوام کو غربت سے نجات نہیں دلا سکتے پاکستان پہلے اپنے اندرونی معاملات کو بہتر بنائے اور خارجہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے حالات بہتر نہیں ہورہے پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کیساتھ تعلقات کو بہتر بنائے جب تک ہمسایہ ممالک کیساتھ تعلقات بہتر نہیں کئے جاتے اس وقت حالات ٹھیک نہیں ہونگے عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کیساتھ تعلقات کو جنگ کے بجائے پرامن مذاکرات کے ذریعے بہتر کیا جائے دونوں ممالک بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالیں جنگ دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہے خطے میں امن ترقی خوشحالی و استحکام کیلئے ہمسایہ ممالک کو بہتر اندا ز میں اپنے مسائل کو حل کرنا ہوگا جن کے بھی تحفظات ہیں وہ اپنے تحفظات کو بہتر انداز سے ایک دوسرے کیساتھ بات چیت کے ذریعے حل کریں جب تک معاملات کو پرامن طریقے سے حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک خطے میں امن کا قیام ایک خواب رہے گا ۔