کوئٹہ:عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے سول ہسپتال چمن کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر اختر کاکڑ کے بیٹے اسفند یار خان کی عدم بازیابی اور ہندو تاجر سنتوش کمار کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کی لیڈرشپ اور کارکن مغوی اور مقتول کے خاندانوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہے گی قلعہ عبداللہ اور خاص کر چمن کو جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ڈاکٹر اختر کے صاحبزادے اسفندیار خان کی عدم بازیابی اور ہندوتاجر سنتوش کمار کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف آج ہونے والی احتجاجی مظاہرے اور جلسے کی تیاریاں باعث اطمینان ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی تحصیل چمن کے اجلاس کے موقع پر باچا خان مرکز چمن میں عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس کی صدارت تحصیل صدر گل باران افغان نے کی جبکہ صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی اس میں خصوصی طور پر شریک ہوئے ۔ اے این پی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے ایم ایس سول ہسپتال چمن کے ڈاکٹر اختر کے مغوی بیٹے اسفندیار خان کی عدم بازیابی اور ہندو تاجر سنتوش کمار کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت قلعہ عبداللہ اور خاص کر چمن کو جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام عدم تحفظ کا شکار ہے لیکن عوامی نیشنل پارٹی اس وقت مغوی اور مقتول کے خاندانوں سمیت عوام کے شانہ بشانہ ہر لمحہ کھڑی رہے گی ۔ انہوں نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ڈیورنڈ لائن پر لوگوں کی تذلیل اور خواتین و بچوں سمیت دیگر کے ساتھ ہتک آمیز رویہ کسی صورت قابل قبول نہیں ، کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ چمن کی عوام اور پشتون قوم کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھے ۔انہوں نے کہاکہ بارڈر پار آنے جانے والے تاجروں پر عرصہ دراز تنگ کیا گیا ہے جو قابل افسوس و مذمت ہے ایسے سلوک کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت تک اے این پی کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا جب تک مغوی کی بازیابی اور مقتول کے قاتلوں کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاتی ۔ انہوں نے کہاکہ سب اچھا ہے کا رٹ لگانے والے حکمران امن وامان کی صورتحال پر توجہ دیتے تو چمن اور دیگر علاقوں میں اغواء برائے تاوان ، ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر واقعات رونما نہ ہوتے ۔ انہوں نے ایم ایس ڈاکٹر اختر کے بیٹے اسفندیار خان کی عدم بازیابی اور ہندو نوجوان سنتوش کمار کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف آج ہونے والے احتجاجی مظاہرے اور جلسے کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا اور اس پر اطمینان کا اظہار کیا ۔