|

وقتِ اشاعت :   September 30 – 2016

کوئٹہ:چیف انسپکٹر آف مائینز کے ایک پریس ریلیز کے مطابق 24ستمبر 2016ء کو دن 11بجے دودر پراجیکٹ کی کان میں نصب 1000میٹر گہری عمودی لفٹ فری ہوگئی او ر کام کی گہرائی میں جاگری جس کی وجہ سے تمام تاریں جو کان میں بجلی کی ترسیل، ہوا کے گزر اور رابطہ کے لئے نصب تھیں تباہ ہوگئیں اور ایک پاکستانی اور دو چائینیز کان میں پھنس گئے، کئی ریسکیو ٹیمیں بھیجنے کے باوجود ان افراد کے ساتھ رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔ یہ کان ضلع لسیبلہ کی تحصیل کنراج میں واقع ہے اور چائینیر کمپنی اس پر کام کررہی ہے۔ حادثہ کے وقت چار چائینیز اور ایک پاکستانی موجود تھے جن میں سے چار چائینیز کسی نہ کسی طرح شافٹ تک پہنچ گئے اور عمودی سیڑھیوں کے ذریعے باہر نکل آئے مگر پاکستانی واپس نہ آسکا۔ پاکستانی کانکن کو بچانے کے لئے دو چائینیز کارکنوں کو پانی اور کھانے پینے کے ساتھ نیچے بھیجا گیا تاکہ پاکستانی کارکن کو بچایا جاسکے۔ کچھ دیر تو دونوں چائینیز کے ساتھ رابطہ رہا مگر پھر یہ رابطہ منقطع ہوگیا۔ انسپکٹر آف مائینز اور این ڈی ایم اے کی مدد کے ساتھ چائینیز ٹیمیں، سانس کے آلات اور ہوا کے نظام کی بحالی کے ساتھ مسلسل کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ تینوں افراد کو بچایا جاسکے۔ مگر بدقسمتی سے اب تک کوئی کوشش کامیاب نہ ہوسکی جس کی وجہ سے کام میں موجود حدت اور گیسوں کی موجودگی ہے۔ ریسکیو کے کام میں مدد دینے کے لئے مزید چار چائینیز ماہرین چین سے پراجیکٹ پہنچ چکے ہیں اور ریسکیو کے کام کا آگے بڑھانے کے لئے لائحہ عمل تیار کرچکے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر لسبیلہ اور کمانڈنٹ آواران اسکاؤٹس بھی جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور ریسکیو کے کام کی نگرانی کررہے ہیں۔