|

وقتِ اشاعت :   September 30 – 2016

کوئٹہ: حکومت پاکستان اور آرمی چیف بھارت کے خلاف فوری طورپر اعلان جہاد کریں امریکہ کے نام نہاد دہشتگردی ہم سے علیحدگی اختیار کریں تحریک،طالبان افغانستا ن کے سابق امیر ملابرادر سمیت بلوچستان پاکستان بھر میں قید مجاہدین طالبان افغانستان کو رہا کریں یہ بات جمعرات کو جمعیت علماء اسلام نظر یاتی پاکستان کے قائمقام مرکزی اور صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی ، قاری محراللہ مولانا محمود الحسن قاسمی ، حاجی ستار شاہ ، مولانا محمد ابراہیم شاہ اور دیگر نے جمعیت نظریاتی کوئٹہ کے زیر اہتمام میزان چوک پر انڈیا مردہ باد ریلی کے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جلسہ کی صدارت قاری محراللہ نے کی جلسہ سے قبال مختلف رہنماوں کی قیادت میں ریلیاں نکالی گئی جو کوئٹہ شہر کے مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی میزان چوک پر جلسہ عام میں شامل ہوگئی ۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے قائدین نے کہاکہ پاکستان کوئی لقمہ نہیں نہ ہی کوئی کمزور ملک ہے جس سے بھارت جیسا ملک یا مودی جیسا کمزور انسان دھمکیوں سے مر عوب ہوگا ۔ قائدین نے کہاکہ جب افغانستان میں طالبان کی اسلامی حکومت قائم تھی تب بھارت میں نہ کوئی پاکستان کے خلاف سازش کرنے والا موجو د تھا اور نہ ہی افغانستان میں بھارت کا کوئی سفارتخانہ تھا ۔ ان حالات میں طالبان مجاہدین نے امریکہ بشمول بھارت سمیت60ممالک کے لاکھوں افواج کو بغیر اسلحہ کے شکست سے دوچار کیا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دوست و دشمن اچھے اور برے کی تمیز کرتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان اور آرمی چیف فوری طور بھار ت کے خلاف اعلان جہاد کریں اور جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے لاکھوں کارکن پاکستانی نوجوانوں کو بھارت کے خلاف جہاد پر جانے کی اجازت دیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور ا سکے دفاع کیلئے پاکستان کا بچہ بچہ مر مٹنے کیلئے تیار ہیں ۔ حکومت پاکستان مذاکرات کے بجائے جہا د کو ترجیح دیں جہاد کے ذریعے ملک کا دفاع ہوگا۔۔انہوں نے کہاکہ مودی کو چند ڈالروں کے غلام قوم پرستوں پر اگر ناز ہے وہ قوم پرست کسی کا نہیں یہ کبھی روس کے گیت گاتے ہیں روس کی شکست کے بعد امریکہ کے غلام بن جاتے ہیں اور آج امریکہ کی شکست کے بعد نئے آقا کو تلاش کر رہے ہیں یہ نہ قوم پرست ہے نہ مذہب پرست ہے بلکہ یہ پیٹ پرست ہے ان قوم پرستوں نے نہ قوم سے وفا کی ہے اور انہ ہی ملک سے وفاکی ہے ۔ قائدین نے کہاکہ اقوا م متحدہ مسلمانوں کا نہیں بلکہ کفری قوتوں کے تحفظ کا ادارہ بن چکا ہے ۔ جو امریکہ کے کہنے اور اشارے پر چلتا ہے 27سال سے کشمیریوں کے لاکھوں جنازے اور ہزاروں خواتین سے اجتماعی زیادیوں پر اس ادارے نے کوئی آواز نہیں اٹھائی اور نہ ہی کسی قسم کا نوٹس لیا ۔ بلکہ قرارداد کے مطابق کشمیریوں کے خود اردایت کا مطالبہ کو سردخانے کی نظر کردیا ۔