پشین: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولاناعبدالغفورحیدری،مولانافیض محمد،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،مولانامحمدحنیف،سیدمحمدفضل آغا،صاحبزادہ کمال الدین،سیدمطیع اللہ آغا،جلال شاہ اخوندزادہ اورظفراللہ کاکڑنے یارومیں پشتونخوامیپ کے رہنماملک،عبدالواسع کاکڑاورملک اسلم خان کی درجنوں ساتھیوں اورکلی پتاؤبیانزئی میں حاجی امیراللہ عرف میروپہلوان کی قیادت میں32افراد،پشتونخوامیپ کے حاجی عبدالظاہرکی قیادت میں درجنوں افراداورعبداللہ خان کی قیادت میں متعددافرادکی جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کے موقع پردومختلف شمولیتی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پشین جمعیت کامضبوط قلعہ بن چکاہے آئندہ انتخابات میں پشین میں کلین سویپ کریں گے صوبہ بھرمیں جوق درجوق عوام کی جمعیت میں شمولیت حقانیت اورقائدجمعیت کی درست وعوام دوست پالیسی کامظہرہے عوام قوم پرستوں سے مایوس ہوگئے پشتون قوم پرست نے عوام کی خدمت کرنے کے بجائے کرپشن میں ریکارڈقائم کیاعوام کوبدامنی کاتحفہ دیاگیا،ڈیورنڈلائن خندق،سانحہ مستونگ وسانحہ کوئٹہ پرخاموشی،تین سال سے مسلسل صوبائی بجٹ کے اربوں روپے ضیاع،اقتصادی راہداری پرپنجاب کے ساتھ خفیہ ڈیل جیسے مسائل نے عوام کااعتمادقوم پرستوں سے ختم کردیایہی وجہ ہے کہ جوق درجوق قافلے جمعیت میں شامل ہورہے ہیں آئندہ حکومت جمعیت کی ہوگی مایوس عوام کے لئے جمعیت امیدکی آخری کرن ہے انہوں نے کہاکہ بھارت خطے کوجنگ کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے عالمی ادارے اور طاقتیں مشورے اور بیان دینے کے بجائے حالات کی سنگینی کا احساس کریں ، پاکستانی کی قوم یقیناًجنگ نہیں چاہتی ہے لیکن اگر مودی سر کار نے کو ئی غلط قدم اٹھایا تو پاکستانی قوم فوج سے آگے بڑھ کر جذبہ جہاد سے سر شار ہوکر دشمن کا مقابلہ کرے گی اور ہر جا ر حیت کامنہ توڑ جواب دے گی انہوں نے کہاکہ حا لا ت کا تقاضا ہے کہ پاکستان کی تمامذہبی ،سیاسی ،قوتیں اپنی ذات اور جماعتوں کے بجائے وطن کا سوچیں اور قوم میں انتشار کے بجائے قوم میں اتحاد اور وحدت کے لیئے کردار ادا کریں قوم میں اتحاد واتفاق کے لیئے جہاں منمبرو محراب کی ذمہ داریا ں ہیں وہاں سیا سی راہنماؤں کا بھی فرض ہے کہ وہ قوم میں اتحادواتفاق کے لیئے کردار ادا کریں انہوں نے کہاکہ ملک میں فرقہ واریت کے خاتمے کے لیئے جمعیت نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی کر تی رہے گی، قوم 71ء کا بدلہ لینے کے لیئے ایک عرصے سے بے تاب ہے ،بھارتی وزیر اعظم جنگ کے جنون کو سر سے اتاریں اور خطے میں امن کی شمع کوروشن کریں انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں عوام اپنے حق خودارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں،118 افراد شہید کردیئے گئے، سینکڑوں زخمی ہیں ، بھارتی سفاکیت اور عوام کی مظلومیت عالمی اداروں کو کیوں نظر نہیں آتی،انسانی حقوق کی تنظیمیں، اقوام متحدہ کیوں خاموش ہیں؟ جبکہ او آئی سی عملی اقدام سے گریزاں ہے اقوام متحدہ میں وزیراعظم کا خطاب جاندار تھا مگر ہمیں سفارتی محاذو ں پر مسئلہ کشمیر کو مزید مضبوط کرنے اور عالمی سطح پر رائے عامہ کو ہموار کرنے کی ضرورت ہے، ہمسائیوں سمیت عالمی دنیا کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات کو استوار کرنا ضروری ہے، کوئی مشکل وقت آیا تو کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا ماضی میں ہم پر خارجہ پالیسی مسلط کی جاتی رہی، خود مختار اور ذمہ دار ایٹمی ملک کی حیثیت سے اپنی خارجہ پالیسی ازسرنو مرتب کرنے کی ضرورت ہے ۔