|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2016

مچھ:مچھ خانہ بدوشوں کا پک اپ تیز رفتاری کے باعث کھائی میں جاگری ایک ہی خاندان کے چھ سالہ بچی دوخواتین سمیت چار افراد جاں بحق خواتین بچوں سمیت 16افراد زخمی متعدد زخمیوں کے حالت تشویشناک مچھ ہسپتال میں طبی سہولیات ناکافی ہونے کی بناء پر زخمیوں کو کوئٹہ ریفر کردیا گیا تفصیلات کیمطابق مچھ کے قریب بولان قومی شاہراہ جیلیبی موڑ کے مقام پر کوئٹہ سے نصیر آباد جانیوالی پک اپ تیز رفتاری کے باعث بے قابو ہوکر کھائی گر گئی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے چھ سالہ بی بی نذیرہ دختر مدیران مسماۃ )م( زوجہ حضور بخش مسماۃ)د(زوجہ محمد حسین ایک شخص سمیت چار افراد جاں بحق جبکہ بچوں خواتین سمیت 16افراد زخمی ہوگیا زخمیوں میں علی اکبر ثناء اللہ عنایت اللہ نودان مسماۃ )ا(ناصر خان طارق جمیل ہدایت اللہ مسماۃ)ز(مسماۃ )م(مسماۃ ) ش(مسماۃ)س(مسماۃ)ص(مسماۃ)ف(مسماۃ)گ(طاہر علی مسماۃ)ح(مسماۃ)ف(مسماۃ )ر(شامل ہیں تمام زخمیوں کو ہسپتال ریفر کردیا گیا لیکن مچھ ہسپتال میں سہولیات نہ کافی ہونے کی بناء پر تمام زخمیوں کو شدید زخمی حالت میں کوئٹہ سول ہسپتال ریفر کردیا گیا جبکہ زخمیوں میں متعدد کی حالت تشویشناک تھے زرائع کے مطابق ایک زخمی راستے میں زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا مچھ ہسپتال میں ایمرجنسی سہولیات نہ ہونے کی عوام نے شدید مذمت کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ بولان شاہراہ ایک انٹرنیشنل قومی شاہراہ ہیں اور اس کے علاوہ مچھ کے اردگرد سیکڑوں کوئلہ کے کانیں ہیں قومی شاہراہ اور کوئلہ کے کانوں میں حادثات آئے روز رونماء ہوجاتا ہے اور مچھ ہسپتال میں ٹوٹی پھوٹی بیڈوں اور چند پٹیوں اور روایتی ادویات کے علاوہ باقی کچھ نہیں افسوس کا آمر یہ ہے کہ تجربہ کار ٹیکنیکل اسٹاف بھی نہیں جسکے سبب حادثات میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری اوکسیجن اور دیگر ضروری طبی سہولیات نہ ملنے کیوجہ سے ہلاکتیں زیادہ ہوجاتی ہے ڈی ایچ او کچھی سمیت تمام متعلقہ اداروں کو شہریوں نے مچھ ہسپتال پر توجہ مبذول کرانے کی تحریری اور زبانی طور پر آگاہ بھی کیا لیکن کوئی شنوائی نہیں چند ماہ قبل صوبائی محتسب اعلی بلوچستان نے مچھ ہسپتال کے حالت زار کا نوٹس لیا باوجود اس کے ہسپتال کے حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی عوامی حلقے مچھ نے وزیر صحت رحمت بلوچ سیکرٹری ہیلتھ ودیگر متعلقہ زمہ داروں سے مچھ سول ہسپتال اور عوام پر رحم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔