|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2016

کوئٹہ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے جاری کردہ بیان میں سابق فوجی آمر جنرل پرویز مشرف کا گزشتہ روز جمہوریت وجمہوری نظام حکومت کیخلاف بیان کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ نے خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کے دور سے لیکرآج تک ہمیشہ پارلیمانی جمہوریت ، جمہوری نظام حکومت ، قوموں کی رضا مندی سے بننے والے آئین اور قوموں کی برابری اور قوموں کی اپنے وسائل پر واک واختیار کے حصول کیلئے تاریخ ساز جدوجہد کی ہے۔ اور خان شہید جیسے عظیم اکابرین کی تاریخی قربانیوں اور جدوجہد کی بدولت ہی جمہور کو حق حکمرانی کا حق حاصل ہواہے جبکہ پرویز مشرف جیسے آمر حکمرانوں نے ہمیشہ ایسے عظیم اکابرین پر غداری کے الزامات لگاکر عوام کے حق حکمرانی پر قبضہ کےئے رکھا اور ملک کے بننے کے 26سال سے زائد ملک کو بغیر آئین کے رکھا اور آئین بننے کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہوئے 1956کانام نہاد آئین ،ون یونٹ، 1958کا ایوبی مارشلاء ، 1962کا آمرانہ آئین اور یحیےٰ خان کے مارشلاء کے ذریعے عوام پر مسلط رہے ۔جب آخر کار ملک کے قوموں اور عوام کے جدوجہد کے نتیجے میں 70کے الیکشن ہوئے تو الیکشن کے نتائج سے انکار نے ملک کو دولخت کردیا جبکہ باقی ماندہ ملک میں جمہوری حکومت نے ملک کو 1973کا آئین دیا لیکن ضیاء الحق کے مارشلاء نے آئین معطل کرکے عوام کے حق حکمرانی پر پھر ڈاکہ ڈالا اور سالہا سال تک غیر آئینی حکمرانی کے ذریعے عوام پر مسلط رہے اور نام نہاد ریفرنڈم کے ذریعے اپنی حکمرانی کو دوام دیا ۔ ضیاء الحق کے مارشلاء کے بعد ایک بار پھر جمہوری حکومتوں کو حق حکمرانی نہیں دی گئی بلکہ سازشوں کے ذریعے تھوڑے تھوڑے عرصے کے بعد حکومتوں کو توڑتے رہے ۔ اور انہی سازشوں کے تسلسل کو جاری رکھ کر آمر پرویز مشرف نے مارشلاء مسلط کرکے جمہور کے حق حکمرانی پر پھر وار کیا اور عدلیہ پر حملہ آور ہوکر اس سے یرغمال بنایا گیا اور ملک میں ہر قسم کے بنیادی حقوق سلب کےئے گئے ۔آمر پرویز مشرف کے تمام آمرانہ اقدامات کیخلاف جمہوری سیاسی قوتوں کی جدوجہد آخر کار کامیابی سے ہمکنار ہوئی جبکہ آمر پرویز مشرف نے این آر او جیسے غیر قانونی اقدامات کے پردے میں پناہ لینے کی کوشش بھی کی ۔لیکن ملک کے اعلیٰ عدلیہ سپریم کورٹ نے تاریخ ساز فیصلے میں ملک کے قیام سے لیکر اس وقت تک کے تمام غیر آئینی اقدامات غیر آئینی حکومتوں کے قیام ان کی کوششوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے تاریخی فیصلہ دیا اورخان شہید عبدالصمد خان اچکزئی ان کے ساتھیوں اور ان جیسے دوسرے اکابرین اور ان کی جمہوری جدوجہد کو برحق قرار دیا ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ملک کا آئین اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ حکومتوں کا قیام عوام کے حق رائے دہی سے ہی بنے گی ۔ لیکن آمر پرویز مشرف نے جس طرح پہلے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آئین کی پامالی کے جرم کا ارتکاب کیا تھا اب دوبارہ آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہوئے عوام کے حق حکمرانی کو چیلنج کیا ہے ۔ لہٰذا پشتونخوامیپ ملک کے تمام سیاسی جمہوری عوام دوست پارٹیوں سے توقع رکھتی ہے کہ وہ ڈی چوک کے سازش کی طرح آمر مشرف کے سازشوں کا نوٹس لیں اور ملک میں جمہوریت کے استحکام ، پارلیمنٹ کی بالادستی اور آئین کی حکمرانی کو گارنٹی کرنے کیلئے متحدہوجائیں اور غیر جمہوری قوتوں کے تمام سازشوں اور ہتھکنڈوں کو ناکام بنائیں اور جمہوریت و جمہوری نظام کے ذریعے ملکی استحکام اور جمہورکی حکمرانی کو یقینی بنائیں۔