کوئٹہ : عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان نے سانحہ 8اگست اورسی پیک سے متعلق کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم سی پیک منصوبے کے مخالف نہیں تاہم اس میں بلوچستان اورخیبرپشتونخوا کے عوام کو ان کا حق دیاجائے ،دونوں صوبوں میں 24منصوبوں کے بیانات دئیے جارہے ہیں اگر ایک بھی منصوبے پر عملی کام دکھایاجائے تو اے این پی اس کی حمایت کریگی ،ٹراما سینٹر کے افتتاح کے ڈرامے سے حکمرانوں کے عوام کیساتھ اخلاص کااندازہ لگایاجاسکتاہے ،سانحہ سول ہسپتال ازخود نوٹس کیس میں فرنٹیئرکوربلوچستان کے حکام کو بھی طلب کیاجانا چاہئے تھا کیونکہ شہر میں سیکورٹی کے انتظامات ایف سی کے ذمے ہیں ۔ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی نے ،صوبائی پارلیمانی وڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجینئر زمرک اچکزئی ،صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کاکڑ، نوابز ادہ عمر فاروق کاسی ،سیدامیر علی آغا، ملک نعیم خان بازئی ،جمال الدین رشتیا ودیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اصغرخان اچکزئی نے اعلان کیاکہ عوامی نیشنل پارٹی کے قائدین 25سے 29اکتوبر بلوچستان کے اضلاع کا دورہ کرینگے اس سلسلے میں 14اور15اکتوبر کو پشین ،16تا 17اکتوبر چمن جبکہ 18سے 23اکتوبر تک کوئٹہ کے دورے کئے جائینگے انہوں نے کہاکہ مرکزی قائدین کے پہنچنے کے بعد 26اکتوبر کو صادق شہید گراؤنڈ میں اے این پی کے زیراہتمام جلسہ عام ہوگا جس سے پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان اوردیگر خطاب کرینگے ،انہوں نے کہاکہ 27اکتوبر کو اے این پی کے صوبائی کونسل کااجلاس منعقد ہوگا جبکہ 28اکتوبر کو حکومت میں شامل 4جماعتوں کے علاوہ دیگر سیاسی ومذہبی اورقوم پرست جماعتوں کا کل جماعتی کانفرنس منعقد ہوگا انہوں نے سانحہ کوئٹہ کاتذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک انتہائی افسوسناک اوردلخراش واقعہ تھا جوحکومت اوراداروں کی غفلت کے باعث رونما ہوا اس سلسلے میں عدالت عظمیٰ کاازخود نوٹس کیس حوصلہ افزا ہے لیکن اس میں آئی جی ایف سی کو بھی طلب کیاجاناچاہئے تھا کیونکہ کوئٹہ شہر کی سیکورٹی ایف سی کے ہاتھ میں ہے ،انہوں نے مغربی روٹ سے متعلق کہاکہ اس سلسلے میں جو اعلانات اوردعوے کئے گئے وہ محض طفل تسلیاں ثابت ہورہی ہیں ویسے تو بلوچستان اور خیبرپشتونخوا میں سی پیک کے 24منصوبوں پر کام کے دعوے کئے جارہے ہیں لیکن اصل میں دونوں صوبوں میں ایک بھی منصوبے پر کام جاری نہیں اگر ایک منصوبے پر عملی طور پر کام دکھایاجائے تو اے این پی سی پیک منصوبے کی حمایت کریگی ،انہوں نے کہاکہ وفاق کی جانب سے مغربی روٹ اور بلوچستان وخیبرپشتونخوا کے ترقی کے حوالے سے محض لفاظی اوراخباری بیانات تک محدود ہے ،ہم سی پیک منصوبے کے مخالف نہیں لیکن اس میں بلوچستان اورخیبرپشتونخوا کے عوام کے حقوق کامطالبہ ضرور کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ٹراما سینٹر کے افتتاح کے ڈرامے کے بے نقاب ہونے سے پتہ چلتاہے کہ حکمرانوں کو کس قدر عوام کا غم کھائے جارہی ہے ،اس وقت ٹراما سینٹر کی حالت زار کے متعلق سب جانتے ہیں انہوں نے کمشنر کوئٹہ ڈویژن ،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اورایم ایس سول ہسپتال کے تبادلوں پر کہاکہ بلوچستان کے حکمرانوں نے خود کو بچانے کیلئے یہ اقدام کیا ۔