سوراب: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفورحیدری نے کہاہے کہ سی پیک کی تکمیل سے ملک معاشی ترقی کے نئے منازل طے کرے گا،ایشیاء کا یہ تاریخی منصوبہ پاکستان دشمن قوتوں کوہضم نہیں ہورہااس لئے مختلف ہتھکنڈوں کاسہارالے رہے ہیں،عالمی سامراج امریکہ یااپنے دیگرہمنواؤں کے اشاروں پربھارت کسی بھی غلطی کامرتکب ہواتواس کاانتہائی تلخ انجام بھی اسے بھگتناہوگا ،دنیامیں پاکستان کی اہمیت سے سیخ پاہندوستان نہتے کشمیروں پرغصہ اتاررہاہے مگرباہمت اورحریت پسندکشمیری قوم بھی اس کی اصلیت دنیاپرآشکارکرچکی ہے ،کشمیروں کی اخلاقی ،سفارتی اورسیاسی حمایت جاری رکھیں گے دنیاکی کوئی طاقت یاقانون ہمیں مظلوموں کی حمایت سے بازنہیں رکھ سکتا ،16اکتوبرکوجے یوآئی کے زیراہتمام خضدارمیں منعقدہونے والی امن کانفرنس بلوچستان کی حالات میں بہتری اورلوگوں میں سیاسی شعوروآگاہی کے حوالے سے سنگ میل ثابت ہوگی ان خیالات کااظہارانہوں نے مرکزی جامع مسجدسوراب میں کارکنوں کے اجتماع اورگدرمولی میں مختلف مقامات پرکارنرمیٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا،درایں اثناء سوراب آمدکے موقع پرکارکنوں نے حاجیکہ کے مقام پرڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفورحیدری کاوالہانہ استقبال کیااورانہیں جلوس کی صورت میں مرکزی جامع مسجدتک لے آئے، تقریبات سے جے یوآئی کے صوبائی سالارحافظ محمدابراہیم لہڑی ،ضلعی امیرمولانامحمودشاہ ،تحصیل امیرمولانامحمداسماعیل مولاناخان محمدسناڑی مولانامحمدعیسیٰ مولانامنیراحمدزہری اوردیگرمقررین نے بھی خطاب کیا مولاناعبدالغفورحیدری کاکہناتھاکہ گوادرکاشغراقتصادی راہداری کی بدولت ملک بلخصوص بلوچستان میں معاشی انقلاب آئے گااورترقی کے نئے مواقع میسرہوں گے ،عالمی سطح پرامریکہ امن نہیں چاہتاپوری دنیامیں اس کی سازشیں چل رہی ہیں سی پیک کوناکام بنانے کے لئے بھی پس پردہ بھارت کواکسارہاہے لیکن مودی کسی غلط فہمی میں نہ رہے اگراپنے آقاکے اشارے پرکوئی غلطی کربیٹھاتوانجام سے دنیاعبرت حاصل کرے گی انہوں نے کہاکہ امریکہ کی کوشش تھی کہ وہ گوادرکاٹھیکہ حاصل کرکے یہاں کسی صورت اپناپنجہ گاڑسکیں لیکن ہم اس کے سامراجی ارادوں کوبخوبی جانتے ہیں کہ یہ دنیاکے کسی بھی حصہ میں ایک بارداخل ہوجائے پھرکبھی نکلنے کانام نہیں لیتاتوملکی سلامتی اوروقارکومدنظررکھتے ہوئے گوادرکاٹھیکہ باقاعدہ ایک معاہدہ کے تحت ہمسایہ ملک چین کودیاگیاجوایک جمہوری اورامن پسندملک ہے جودوستی کے تقاضوں اورمعاہدوں کی پاسداری بھی بخوبی جانتاہے ،سی پیک کی تکمیل سے پوراملک خصوصابلوچستان کی معاشی صورتحال پرمثبت اثرات مرتب ہوں گے،البتہ اس حوالے سے روٹ میں آنے والے علاقوں کے مقامی لوگوں کی تحفظات دور کرکے انہیں بھی ترقی کے اس سفرمیں برابرکے شریک کرناہوگا،جے یوآئی اپنے اس موقف پرسختی سے قائم ہے کہ بلوچستان کے وسائل سے سب سے پہلے یہاں کے مقامی لوگوں کی معیارزندگی بہتربنائی جائے بدقسمتی سے صوبہ کی پسماندگی اورعوام کی بدحالی میں یہاں کے اپنے لوگ بھی برابرکے شریک ہیں ،ہمارے دورمیں ایم پی اے کافنڈبرائے نام ہوتاتھامگرحلقوں میں کئے جانے والے ترقیاتی آج بھی موجودہیں اورعوام ان سے استفادہ کررہی ہے لیکن اب جبکہ ایک ایم پی اے کوسالانہ کروڑوں روپے مل جاتے ہیں مگرایک بھی قابل ذکراجتماعی منصوبہ نظرآرہا،جے یوآئی کے منتخب نمائندوں اورقائدین کی وجہ سے ان شاء اللہ کارکنوں کوشرمندگی کاسامنانہیں کرناہوگاء پچیس سال اس نظام کاحصہ رہنے کے باوجودالحمدللہ آج بھی مجھ سمیت جے یوآئی کے دیگرقائدین کے دامن کرپشن سے پاک ہیں اورکوئی بھی ایک پائی ثابت نہیں کرسکتا،مشرف دورمیں جمہوریت کی بحالی کی جدوجہدسے خائف آمرنے ہمیں دباؤمیں لانے کے لئے کوشش کی کہ کرپشن کاکوئی کیس ثابت ہوجائے مگرسوائے مایوسی کے انہیں کچھ ہاتھ نہیں لگا،جے یوآئی ملک کی واحدسیاسی جماعت ہے جواپنے کاز،ترجیحات اورعوام کے حقوق کے لئے بلاتعطل نمایاں جدوجہدکی ہے کبھی بھی اپنے مشن پرسمجھوتہ نہیں کی ،ہم دعوای سے کہتے ہیں کہ اگربلوچستان کی صوبائی حکومت جے یوآئی کے حوالے کی جائے تواس پسماندہ صوبہ کوبھی ترقی میں پنجا ب کے برابرکھڑاکردیں گے