|

وقتِ اشاعت :   October 16 – 2016

اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیل جمع نہ کرانے پر 336 ارکان پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کر دی ان میں قومی اسمبلی کے 66 ،سینٹ کے 22،پنجاب اسمبلی کے 137،سندھ کے 49،خیبر پختونخوا کے 49اوربلوچستان اسمبلی کے13 ارکان شامل ہیں، ان میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ ، سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا ، تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی ، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی ، وفاقی وزیر خرم دستگیر خان ، وزرائے مملکت طارق فضل چوہدری ، پیر امین الحسنات ، سائرہ افضل تارڑ،طلال چوہدری جبکہ سینیٹرز میں نہال ہاشمی، سلیم ضیاء محمد علی سیف ، تنویر الحق تھانوی ، نسرین جلیل ، مولانا عطاء الرحمن ، اعظم سواتی، صالح شاہ اور دیگر شامل ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیل جمع نہ کرانے پر 336 ارکان پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کر دی۔ ہفتہ کو الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیل جمع نہ کرانے پر 336 ارکان پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کر دی ، قومی اسمبلی کے 66 ،سینٹ کے 22،پنجاب اسمبلی کے 137،سندھ کے 49،خیبر پختونخوا کے 49اوربلوچستان اسمبلی کے ارکان کی رکنیت معطل کی گئی جبکہ دیگر صوبائی اسمبلیوں کے ارکان ہیں۔سینیٹ میں جن ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ان میں مسلم لیگ ن کے سیینٹر نہال ہاشمی، سلیم ضیاء ، ایم کیو ایم پاکستان کے بیرسٹر محمد علی سیف ، سینیٹرتنویر الحق تھانوی ، بیرسٹر فروغ نسیم ، نسرین جلیل ، جمعیت علماء اسلام (ف) کے مولانا عطاء الرحمن ، تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی ، فاٹا سے نعمان وزیر ، صالح شاہ اور دیگر جماعتوں کے کئی سینیٹرز شامل ہیں ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثے کی تفصیلات نہ جمع کروانے پر جن ارکان قومی اسمبلی کی رکنیت معطل کی گئی ہے ان میں اہم وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان ، وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ، وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات ، وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ ، مسلم لیگ (ن) کے میجر ریٹائرڈ طاہر اقبال ، شذرہ منصب علی خان ،طلال چوہدری ، مائزہ حمید ، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید احمد شاہ ، سابق سپیکر قومی اسمبلی و پیپلز پارٹی کی رہنما فہمیدہ مرزا ، تحریک انصاف کے عارف علوی ، جے یو آئی (ف) کے رہنما اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی ، دیگر جماعتوں کے قیصر احمد شیخ ، رانا محمد حیات اور دیگر شامل ہیں ۔ جب کہ ارکان صوبائی اسمبلی میں بلوچستان اسمبلی کے اختر مینگل ، خیبر پختونخوا اسمبلی کے سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی اور دیگر کئی شامل ہیں ۔ واضح رہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود گوشواروں کی تفصیلات جمع کروانے کے لئے مزید پندرہ دن کا گریس پیریڈ دیا گیا تھا تاہم کئی ارکان نے اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھایا اوراپنے گوشوارے جمع نہیں کروائے ۔ ہفتہ کو گریس پیریڈکے بعد ارکان پارلیمنٹ کے سالانہ گوشواروں کی تفصیلات جمع کرانے کی آخری تاریخ تھی تاہم ارکان کی سہولت کے لئے چھٹی روز بھی تمام دن الیکشن کمیشن کے متعلقہ دفاتر کھلے رہے۔اعدادوشمار کے مطابق پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کی کل تعداد ایک ہزار ایک سو چوہتر ہے جس میں سے اب تک آٹھ سواڑتیس ارکان نے اپنے گوشوارے جمع کرائے ۔دریں اثناء الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرا نے پر بلوچستان اسمبلی کے 14ارکان کی رکنیت معطل کردی ۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق الیکشن ایکٹ کے سیکشن 42 اے کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر بلوچستان اسمبلی کے 14ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل کردی ہے جن میں نواب محمد ایاز خان جوگیزئی، نصر اللہ زیرے ، عبدالمالک کاکڑ، عبدالماجد ابڑو،میر خالد لانگو، میر مجیب الرحمان محمد حسنی، ثمینہ خان ، حسن بانو رخشانی ، میر عاصم کرد گیلو ، میر عامر رند ، سردار محمد اختر مینگل ، میر ظفر اللہ زہری ، میر حمل کلمتی اور یاسمین لہڑی شامل ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق جب تک ارکان اسمبلی اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں گے انکی اسمبلی رکنیت معطل رہے گی۔