|

وقتِ اشاعت :   October 16 – 2016

کوئٹہ : حکومت بلوچستان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے 6اکتوبر2016کے احکامات کے اندر نظر ثانی کی ایک درخواست دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ8اگست2016کے سانحہ سول ہسپتال سے متعلق ایک رکنی کمیشن کا قیام فوجداری مقدمات کے اندر کمیشن کے قیام کے قانون کی روح سے مطابقت نہیں رکھتا جبکہ اس واقعہ کی باقاعدہ ایف آئی آر درج ہوچکی ہے جس کی اعلیٰ سطح پر تفتیش جاری ہے اور اس عمل کو سپریم کورٹ نے اپنے حکم کے اندر کسی طور بھی متاثر نہ کرنے کی ہدایت بھی کی ہے ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ سپریم کورٹ کے معزز جج کی سربراہی میں قائم کمیشن کی رپورٹ کو نظر انداز کرنا یا تفتیش کے عمل کو یکسر مسترد کرنا کئی قانونی پیچیدگیاں اور سوالات پیدا کرسکتا ہے نہ صرف یہ بلکہ محترم کمیشن کے سربراہ معزز جج صاحب سانحہ سے متعلق اپنے جذبات کو 26 اگست 2016کے اخبارات میں مشتہر بھی کرچکے ہیں جس کے بعد ان کی جانب سے اس واقعہ کی تحقیقات انکے اپنے لئے بھی آزمائش کا باعث ہوں گی لہذا حکومت بلوچستان نے قانون کے تناظر اور معزز جج صاحب کے احساسات کی روشنی میں سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپنے حکم 6اکتوبر 2016پر نظر ثانی کرنے اور محترم جج صاحب کو امتحان میں نہ ڈالنے کی درخواست کی ہے۔