کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے جاری کردہ بیان میں گذشتہ روز میٹرو پولیٹن کوئٹہ کے میئر کی جانب سے کوئٹہ کے قدیم ترین بلوچ علاقوں کو فنڈز جاری اورترقیاتی کاموں کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس عہدے پر براجمان لسانی جماعت کے میئر نے جس چارج سنبھالا ہے اس دن سے لیکر آج تک ایک سوچھے سمجھے کے تحت ترقیاتی کاموں اور فنڈزکی ادائیگی میں بلوچ علاقوں کو مکمل طور پر نظرانداز کیا جارہا ہے اس ناروا امتیازی معتصبانہ سوچ اورپالیسی کے خلاف میٹروپولٹین کوئٹہ میں موجود پارٹی کے کونسلران اور اتحادی جماعتیں گذشتہ کئی سالوں سے مختلف فورم پر سیاسی اور جمہوری انداز میں سراپا احتجاج ہیں بار بار کوئٹہ کے پسماندہ اوروسیع و عریض علاقوں پر مشتمل سریاب ہدہ کلی اسماعیل اور مختلف علاقوں کو نظرانداز کرائے جانے کی پالیسی کی طرف توجہ مبذول کرانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن سریاب بلوچ علاقوں کو محض سیاسی انتقامی کارروائیوں کی بنیادوں پر نظرانداز کیا جارہا ہے چونکہ یہاں کے باشعور بلوچ عوام نے ہمیشہ بی این پی کو اپنے حقوق کی نمائندہ جماعت سمجھتے ہیں اعتماد کا اظہار کیا تھا اسی بنیاد پر میٹروپولیٹن کوئٹہ کے تنگ نظر لسانی جماعت کی نیت بلوچ عوام و بلوچ علاقوں کے ساتھ امتیازی ناروا سلوک پالیسیوں پر گامزن ہے اوراپنے منظور نظر لوگوں کو نواز نے پر مصروف عمل ہیں ہمارے علاقوں کو اسٹریٹ لائٹس تک فراہم نہیں کیا جارہا ہے جبکہ اپنے من پسند کونسلران کے علاقوں کو جوکہ وہاں پہلے سے تمام ترقیاتی کام اور ضروریات زندگی مکمل طور پر موجود ہیں ان علاقوں کیلئے 80لاکھ اور کوئٹہ کے پسماندہ ترین بلوچ علاقوں کے ترقیاتی کاموں کو نظرانداز کیا جارہا ہے جسے کسی صورت میں برداشت نہیں کرینگے اور ہر فورم پر اس طرح کے روا رکھے گئے ناانصافیوں کے خلاف سیاسی و جمہوری انداز میں آواز بلند کرینگے بی این پی ایک ترقی پسند جماعت کے ناطے بلا جواز حقیقت کے برخلاف الزامات کی سیاست پر کبھی یقین نہیں رکھتی بیان میں کہا گیا کہ وفاق صوبے اور میٹروپولیٹن میں لسانی جماعت کے اتحادی جماعت کی کونسلران کی جانب سے گذشتہ روز میٹروپولیٹن کوئٹہ میئر کے کوئٹہ کے بلوچ علاقوں کے ساتھ انتقامی کارروائیوں ترقیاتی فنڈز سے نظرانداز کئے جانے پالیسی پر بی این پی کی اصولی موقف کی تائید کی بیان میں کہا گیا کہ بی این پی کسی بھی صورت میں یہاں کے عوام کو لسانی جماعت کی یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دیگی اور ہر جگہ پر اس پالیسی کے خلاف آواز بلند کرینگے بیان میں کہا گیا کہ کوئٹہ پیکج اور وزیراعظم کے پانچ ارب روپے کا جو اعلان کیا گیا تھا آج بھی ان پیکجز میں کوئٹہ کے بلوچ علاقوں کیلئے کوئی رقم مختص نہیں کی گئی یہ پیکجز صرف اور صرف اپنے منظور نظرر علاقوں اور کونسلران میں تقسیم کی جارہی ہے ۔ اس امتیازی سلوک اور یہاں کے پسماندہ علاقوں کو نظرانداز کئے جانے والے سلوک کے خلاف پارٹی میٹروپولیٹن میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر ایک احتجاجی پروگرام کو حتمی شکل دینے اور کسی بھی صورت میں خاموشی اختیار نہیں کرینگے ۔