|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2016

کوئٹہ: سانحہ پولیس ٹریننگ کالج کیخلاف پشتونخوا میپ اور انجمن تاجران نے الگ الگ آج کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اپیل کر دی، تفصیلات کے مطابق پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج پر دہشتگردی کے وحشیانہ حملے میں صوبے کے تمام علاقوں سے تعلق رکھنے والے پولیس کے سینکڑوں نوجوانوں کو شہید وزخمی کرنے کے واقعہ کو 8اگست کے بعد ایک اور عظیم قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے دہشتگردی کے اس وحشیانہ اقدام کی پرزور مذمت کی گئی ہے ۔ اور شہدا کے سوگ میںآج 26اکتوبر بروز بدھ کو کوئٹہ میں پشتونخوامیپ کے زیر اہتمام مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ 2مہینوں کے دوران کوئٹہ میں سینکڑوں وکلاء اور سینکڑوں پولیس نوجوانوں کی شہادت کے خونین قومی سانحات نے ثابت کردیا ہے کہ ہمارے ملک اورہمارے صوبے پر دہشتگردی کی اذیت ناک صورتحال مسلط ہے اور دہشتگردی کیخلاف جاری آپریشنوں کے تمام بلند بانگ دعوں کے باوجود ہمارے ملک اور ہمارے صوبے میں دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہوا ہے ۔بلکہ ہمارے عوام کی زندگی کے تمام شعبوں کے مراکز پر دہشتگردوں کے وحشیانہ حملے تواتر کے ساتھ جاری ہے۔ اگر8اگست سول ہسپتال کے واقعہ کی قومی سانحہ کے مجرموں کو عبرتناک سزا دی جاتی تو کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج کا یہ خونی سانحہ رونماء نہ ہوتا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان کی کامیابیوں کے تمام دعووں کے باوجود دہشتگردوں کے تمام مراکز اوردہشتگردی کا تمام نیٹ ورک پوری طاقت کے ساتھ اب بھی موجود ہے اور ملک کا کوئی علاقہ ان کے حملوں سے محفوظ نہیں۔جب تک دہشتگردوں کے مراکز اورنیٹ ورک کا خاتمہ نہیں کیا جاتا اس وقت تک ہمارے عوام کے جان ومال کے تحفظ کی کوئی ضمانت نہیں ہے ،دریں اثناء مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ ، حضرت علی اچکزئی ، اللہ داد ترین ، یاسین مینگل ، سعداللہ پیر علی زئی نے اپنے مشترکہ بیان میں سانحہ پولیس ٹریننگ سینٹر کے سوگ ، کوئٹہ اور صوبے بھر میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف آج کوئٹہ شہر میں مکمل شٹرڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کی تاجر برادری اپنے وکلاء ، پولیس اور عوام الناس کے خون کی ارزانی پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے ان واقعات میں جو بھی ملوث ہیں ان کو روکنا سیکورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے ابھی کوئٹہ کے شہریوں کے 8 اگست کے سانحہ کے غم کے آنسو خشک نہیں ہوئے کہ ایک بار پھر 2 سو کے قریب زیر تربیت اہلکارو ں کو خون میں نہلادیا گیا ہے جس پر کوئٹہ سمیت صوبہ بھر کے عوام انتہائی رنجیدہ اور غمزدہ ہیں اور دہشت گردی کے ان بڑھتے ہوئے واقعات نے عوام میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کردیا ہے جس کے خلاف مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے غمزدہ خاندانوں کے غم میں شریک ہونے اور حکومت وقت کو احساس ذمہ داری دلانے کے لئے آج کوئٹہ شہر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلا ن کیا ہے ۔ ا نہوں نے تاجروں سے اپیل کی کہ وہ دکانیں مکمل طور پر بند رکھیں ۔ انہوں نے حکومت اور سیکورٹی اداروں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائیں ۔ دریں اثناء مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کی ذیلی تنظیموں کی جانب سے سانحہ پی ٹی سی کوئٹہ کے سوگ اور کوئٹہ میں دہشت گردوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف مرکزی انجمن تاجران بلودچستان کی جانب سے اعلان کردہ شٹرڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے اور تمام دکانداروں سے اپنا کاروبار مکمل طور پر بند رکھنے کی اپیل کی ہے ۔