|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2016

کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صدرسردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ وفاقی بیورو کریسی بلوچستان میں خادم کی بجائے حکمران بن بیٹھی ہے پولیس ٹریننگ سینٹر کوئٹہ میں حملے کی تحقیقات بلوچستان ہائیکورٹ کے دو ججز پر مشتمل انکوائری کمیشن سے کرائی جائیں اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے احکامات کے باوجود پی ٹی سی کی چاردیواری کی اونچائی سمیت ضروری سیکورٹی کیلئے فنڈز کے عدم اجراء پر چیف سیکرٹری سمیت ذمہ داری افسر شاہی کے خلاف کارروائی کی جائے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں سردار یارمحمد رند نے کہا کہ 8اگست کے سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے قبروں کی مٹی ابھی خشک نہیں ہوئی تھی کہ اہلیان بلوچستان کے سینے پر ایک نیا گھاؤ لگ گیا پی ٹی سی پرحملے کے بادی النظر تمام سیکورٹی لیپس اوران حقائق کی تہہ میں پہنچ کر ذمہ داروں کا تعین نہایت ضروری ہے جس میں سینکڑوں نہتے زیر تربیت نوجوانوں کو ایک سیکورٹی گارڈ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سانحہ پی ٹی سی میں غفلت کے مرتکب افسران کا تعین ضروری ہے جبکہ ڈی ایم جی افسران کی ہٹ دھرمی عوامی امور سے عدم دلچسپی اور بلوچستان کے عوام کو بھیڑ بکری سمجھ کر انکے مسائل سے تہی تہلو کی شکایت عام ہے جس کا تانتا بانتا بالآخر چیف سیکرٹری بلوچستان کے دفتر تک جاتا ہے نصیرآباد ڈویژن کے چاروں اضلاع کی افسر شاہی عوامی امور سے غافل ہے صرف اورصرف تخت لاہور کے متعین افسربالا کی خوشنودی کے حصول میں مصروف ہے انہوں نے کہا کہ انتظامی طور پر معاملات کے جملہ ذمہ دار چیف سیکرٹری ہیں لیکن انہیں عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں پی ٹی سی کوئٹہ کے شہداء کی لاشیں ویگنوں کی چھتوں پر بھجواکرمتاثرہ خاندانوں کے زخموں پر نمک پاشی کی گئی اور سوشل میڈیا میں تصاویروائرل ہونے پر محض ایک وضاحتی بیان جاری کرکے بلوچستان اور دنیا کو بے وقوف بنانے اور ہمدردیاں سمیٹنے کی کوشش کی گئی ویگنوں کی چھتوں پر لاشوں کو لے جانے کا عمل پہلی بار دنیا میں دیکھا گیا جس پر نادم ہونے یا انتظامی غفلت کو تسلیم کرکے اسکا اعادہ کرنے کی بجائے چیف سیکرٹری نے پوری ویگن بک کرکے متاثرہ خاندانوں کو لے جانے کا تاثر دیکر غفتگی کو چھپانے کی کوشش کی جو قابل مذمت عمل ہے انہوں نے کہا کہ عوام کے ٹیکسوں سے تنخؤاہ لینے والی افسر شاہی عوام کے خادم ہی رہیں حاکم بننے کی کوشش نہ کریں عوام بے حسی کے حامل ایسے افسران کا بہتر محاسبہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔