کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے سانحہ پولیس ٹریننگ کالج کی ابتدائی تحقیقات کی روشنی میں سیکورٹی غفلت کامرتکب پائے جانے پر کمانڈنٹ (ڈی آئی جی ) پی ٹی سی کیپٹن (ر) طاہر نوید ، ڈپٹی کمانڈنٹ پی ٹی سی (ایس ایس پی) یامین خان اور ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر پی ٹی سی محمد اجمل کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے جبکہ مزید کاروائی جاری رہے گی، غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف فوری کاروائی کا مقصد آئندہ اسے واقعات کی روک تھام ہے اور آئندہ کوئی بھی افسر یا اہلکار کوتاہی کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی جانب سے پی ٹی سی کے سانحہ کی ہائی کورٹ کے جج کے ذریعے جوڈیشل انکوائری کے لیے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کو درخواست بھی کر دی گئی ہے، جو ڈیشل کمیشن تمام واقعہ کی چھان بین ، ذمہ داروں کا تعین اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گا۔جبکہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر صوبائی حکومت نے بریگیڈئیر بلال علی کی سربراہی میں سانحہ پی ٹی سی کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ جے آئی ٹی میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن اعتزاز گورایہ ، ایف سی اور تمام متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندے شامل ہونگے۔دریں اثناء پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ پر حملے کی تحقیقات کیلئے پنجاب سے فارنزک ماہرین کی ٹیم کوئٹہ پہنچ گئی۔دو رکنی ٹیم تحقیقات میں جے آئی ٹی کی معاونت کرے گی۔ پولیس ذرائع کے مطابق دو رکنی ٹیم کی سربراہی پنجاب فارنزک سائنس لیبارٹری کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اشرف کررہے ہیں۔ اسی ٹیم نے اس سے قبل آٹھ اگست کو سول اسپتال میں ہونیوالے خودکش حملے کی تحقیقات میں بھی کوئٹہ پولیس کی مدد کی تھی۔ فارنزک ماہرین کی ٹیم نے کوئٹہ پہنچنے کے بعد پولیس ٹریننگ کالج کا دورہ کیا اور متاثرہ بیرکوں کا معائنہ کرکے وہاں سے ملنے والے شواہد کا جائزہ لیا۔ انہوں نے پولیس کے تفتیشی افسران سے بھی معلوما ت حاصل کیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آوروں کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا اس سلسلے میں حملہ آوروں کے جسم کے اعضاء فارنزک ٹیم کے حوالے کئے جائیں گے ۔ دریں اثناء ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان و کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری ڈاکٹر مجیب الرحمان اور ریجنل پولیس آفیسر وڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ ایس ایس انوسٹی گیشن اعتزاز احمد گورایہ، ایس پی سی آئی اے شوکت علی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس کے کاؤنٹر ٹیرررزم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی) نے جائے وقوعہ کے قریب و جوار کی جیوفینسک شروع کردی ہے جس کے تحت پولیس ٹریننگ کالج کے اطراف کے موبائل فون کمپنیوں کے ٹاورز پر موصول ہونے والی اوران ٹاور زسے کی جانے والی موبائل فون کالز کا ریکارڈ حاصل کیا جارہا ہے۔ سانحہ آٹھ اگست کی تحقیقات کے دوران سول اسپتال اور اسپنی روڈ پر وکیل رہنماء بلال انور کاسی کی ٹارگٹ کلنگ کے جائے وقوعہ کے اطراف کی جیوفیسنگ کرائی گئی۔ اس سلسلے میں تقریباً6لاکھ کالز کا ریکارڈ حاصل کیا گیا جس کی مختلف درجہ بندی کی گئی۔