|

وقتِ اشاعت :   November 1 – 2016

کوئٹہ:گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ چائینا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف بلوچستان اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا ضامن ہے بلکہ یہ دنیا کو موجودہ خراب معاشی حالت سے باہر نکالنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ سی پیک ون بیلٹ ون روڈ جیسے عظیم الشان منصوبے کا پائلٹ پروجیکٹ ہے جو دنیا کی مختلف قوموں کو ایک کونے سے دوسرے کونے تک مربوط کر دیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت دفاع کے وفد سے گفتگو کر تے ہوئے کیا جو ان دنوں میجر جنرل نعیم اشرف کی قیادت میں بلوچستان کے مطالعاتی دورے پرہے۔ ملاقات کے دوران بلوچستان میں امن و اما ن کی صورتحال ، تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں ترقی کے امکانات ، سی پیک کی افادیت اورحکومتی اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر امن و امان کے حوالے سے گفتگو کر تے ہوئے گورنر بلوچستان نے کہا کہ گذشتہ برسوں کے مقابلے میں بلوچستان خاص کر کوئٹہ میں نمایاں بہتری آئی ہے تاہم حالیہ چند واقعات میں متعلقہ حکام کی غفلت پر عوام کی تشویش بجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے زیادہ سخت اقدامات اٹھانے ہونگے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرپشن ایک ناسور ہے جس کا قصوروار بے چارے غریب لوگوں سے زیادہ ملک کے تعلیم یافتہ لوگ ہی ہیں۔ اگرملک کے تعلیم یافتہ اور خاص کر سرکاری آفیسران اپنے فرائض محنت اور دیانتداری سے انجام دیں تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ کرپشن سمیت مختلف نوعیت کے بحرانوں سے کامیابی کے ساتھ نکل نہ سکیں گے۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تربیت کے حصول کے بعد آپ پر زیادہ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ اپنی خدمات عوام کی ترقی و بھلائی کے لئے وقف کردیں تو ہی آپ کے لئے ایک بڑا صلہ اورذہنی سکون کا ذریعہ ہوگا۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اگر ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اپنی ذمہ داریاں وہ بر وقت پوری کریں اور ان کی آڈٹ ( Audit) باقاعدگی کے ساتھ ہر سال ہوا کرے تو عمومی کار کردگی اور طرز حکمرانی سے متعلق کئی مسائل خود بخود حل ہو جائینگے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے کو ازسر نو جدید خطوط پر استوار کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ نہ صرف نوجوانوں کی کردار سازی اور اخلاق سنوار نے کے لئے راہ ہموار ہو بلکہ ان کی تخلیقی اور تنقیدی صلاحیتوں کو بھی اُجاگر کیا جاسکے ۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری داؤد محمد بڑیچ، سیکرٹری داخلہ اکبر حریفال ، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر عبدالجبار اور ایڈیشنل سیکرٹری فنانس نصیر کاشانی بھی موجود تھے۔ آخر میں گورنر بلوچستان اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے شرکاء کی قیادت کرنے والے میجرجنرل نعیم اشرف کے درمیان یاد گاری شیلڈز کا تبادلہ بھی ہوا۔