کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ سمیت دیگر نے سول ہسپتال میں پی ٹی سی کے زخمیوں کی عیادت کی پروفیسر سرجن ڈاکٹر جمیل ،ایم ایس ڈاکٹر فرید سمالانی، سلطان لہڑی ، نور اللہ موسی خیل ، ڈاکٹر سرور کاکڑ اور دیگر ڈاکٹرز اور پارٹی کے نائب صدر میر غلام رسول مینگل ، آغا خالد شاہ دلسوز ، ملک گامن خان مری ، سردار رحمت اللہ قیصرانی ، ، دوست محمد بلوچ ،حفیظ اللہ بنگلزئی ، نوریز مری ، ہدایت اللہ جتک رضا بلوچ و دیگر نے سول ہسپتال میں پولیس ٹریننگ کالج کے زخمیوں کی عیادت کی اور ٹراما سینٹر کا دورہ بھی کیاسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ٹراما سینٹرزکے قیام کو یقینی بنائیں آئے روز دہشت گردی کے واقعات میں انسانی جانوں کا ضیاع اور دہشت گردی سے متاثر زخمیوں اور مظلوم انسانوں کی داد رسائی کی جائے تاکہ انسانی جانوں کو محفوظ بنایا جا سکے حکمرانوں کی بھی کوشش ہونی چاہئے کہ اکیسویں صدی میں بلوچستان کے مفلوک الحال عوام کو صحت جیسے اہم بنیادی ضرورت کی فراہمی کیلئے اقدامات کرے 8اگست اور پی ٹی سی کے سانحات تاریخ کی بدترین دہشتگردی ہے 8اگست کے سانحہ کے بعد بروقت زخمیوں کو طبی امداد دی جاتی تو اتنی بڑی تعداد میں وکلاء شہید نہیں ہوتے بلوچستان بالخصوص سول ہسپتال ، بی ایم سی میں بلوچستان کے باصلاحیت سرجز ، فزیشنز اور ڈاکٹرز موجود ہیں ٹراما سینٹر کی عدم فعالی اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے آئے روز انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے ہماری جہد رہے گی کہ ہم بلوچستان کے ہسپتالوں میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے کوششیں کریں گے شہباز شریف نے کارڈک ہسپتال کیلئے فنڈز مہیا کئے لیکن حکمران اب بھی یہ فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں کہ ہسپتال کو کہاں تعمیر کیا جائے کوشش ہونی چاہئے کہ جلد از جلد حکمران کارڈک ہسپتال کے تعمیر کیلئے جگہ کا تعین کرتے ہوئے تعمیر کریں ایسا نہ ہو جس طرح بلوچستان میں اربوں روپے لیپس ہوتے ہیں کہیں یہ نہ ہو کہ عوام ہسپتال سے محروم ہوں جس کی ذمہ داری بلواسطہ یا بلاواسطہ حکمران پر عائد ہوگی ہسپتالوں کے باصلاحیت جو مقدس پیسے سے وابستہ ہیں ان کی بھی کوشش ہونی چاہئے کہ عوام کی خدمت کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں ،علاوہ ازیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں پنجگور اور بسیمہ میں عظیم الشان جلسوں کے انعقاد اور دوسری جماعتوں سے مستعفی ہو کر پارٹی میں شامل ہونے والوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پنجگور اور بسیمہ کے بلوچ عوام مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے ہزاروں کی تعداد میں جلسوں میں شرکت کر کے یہ ثابت کیا کہ وہ باشعور قوم دوست ، وطن دوست ہیں بلوچستان کے بلوچ عوام بخوبی جانتے ہیں کہ سردار اختر جان مینگل وقت و حالات کی ضروری ہے اور پارٹی ہی عوام کو مسائل سے نجات دہندہ جماعت ہے موجودہ حالات کے باوجود کامیاب ترین جلسوں اور عوام کی بڑی تعداد میں شمولیت و شرکت سے ثابت ہوتا ہے کہ بلوچ عوام کی سچی وابستگی بی این پی سے ہے گوادر ، خضدار ، قلات ، مستونگ ، نوشکی ، کوئٹہ ، دالبندین میں عظیم الشان جلسے منعقد کرائے گئے بڑی تعداد میں بلوچ فرزندوں کی شمولیت سے پارٹی آئے روز سیسہ پلائی دیوار کی مانند مضبوط ہوتی جا رہی ہے پورے بلوچستان میں پارٹی فعال و متحرک ہے جو بلوچستان کے سیاست میں سنگ میل ثابت ہو رہی ہے بلوچ عوام کو بخوبی علم بھی ہے کہ بی این پی سیاسی قومی و جمہوری جدوجہد کے فروغ اور عوام کے اجتماعی قومی مفادات کے حصول کیلئے جدوجہد ہے ماضی میں بھی پارٹی اکابرین کی جدوجہد قربانیاں روز روشن کی طرح عیاں ہیں شہید حبیب جالب بلوچ ، شہید نور الدین مینگل سمیت پارٹی رہنماؤں و کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا پارٹی کو دیوار سے لگانے کے تمام تر حربے بروئے کار لائے گئے لیکن اس کے باوجود پارٹی کو ختم کیا جا سکا نہ ہی کمزور بلکہ پہلے سے زیادہ پارٹی مستحکم اور مضبوط ہوتی جا رہی ہے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی کاوشوں ، رہنماؤں و کارکنوں کی قربانیوں کی وجہ سے پارٹی ہردلعزیز بنتی جا رہی ہے اور عوام کو بھی قوی یقین ہے کہ بلوچستان کی بقاء ، سلامتی ، ساحل وسائل کا تحفظ ، بلوچ قومی تشخص کی حفاظت بی این پی کی قیادت ہی کر سکتی ہے اور بلوچ عوام کے دکھوں کا مداوا بھی اسی پلیٹ فارم سے کیا جا سکتا ہے پارٹی بیان میں شمولیت کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی گئی ہے کہ وہ پارٹی منشور کو گھر گھر پہنچانے میں اپنا سیاسی و جمہوری کردار ادا کرتے ہوئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔