|

وقتِ اشاعت :   November 3 – 2016

کوئٹہ : بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے فورسزکے ہاتھوں بلوچ قوم کی نسل کشی بدستور جاری ہے ترجمان نے کہا ہے فورسز نوجوان نسل کو ختم کرنے کیلئے مختلف ہتھکنڈوں کے زریعے اپنی کوشش میں اضافہ کررہا ہے گوادر سے پانچ مزید لاپتہ بلوچ سیاسی کارکنوں کی لاشیں پھنکی گئی ہیں گوادر سے برآمد لاشیں پسنی کے رہائشی ساجد کریم بخش بلوچ جو 31 جنوری 2013 اور صابر ولد محمد 4 اگست 2014 ، مشکے کے رہائشی صلاح الدین 25 مارچ2013 کو کوئٹہ سے جبکہ ظفر بلوچ ولد ماسٹر عبدالرحمان سکنہ دشت کو 13 اگست 2016 کو گوادر سے فورسز نے اغوا کے بعد لاپتہ کیا تھا۔ ساجد کریم بلوچ بی آر پی کے کارکن تھے جنہیں شہید جنیف انور کے ہمراہ لاپتہ کردیا گیا تھا ترجمان نے شہید ساجد کریم بخش سمیت تمام شہدا کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ قوم کے نوجوان نسل کو مختلف طریقے استعمال کر کے فورسز تباہ کررہی ہے روزانہ کی بنیاد پر کسی نہ کسی علاقے میں لاشیں برآمد ہوتی ہیں شہدا پسنی کو بھی جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا ہے شہدا کے لاپتہ ہونے کے حوالے سے بیانات رکارڈ کا حصہ ہے لیکن پھر بھی انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی لمہ فکریہ ہے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستانی میڈیا کی جانب سے بلوچ نسل کشی پر خاموشی بھی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ پاکستان کے تمام ادارے بلوچ نسل کشی میں برابر کے حصہ دار ہے ترجمان نے عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں پاکستانی افواج کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لتے ہوئے عملی کردار ادا کریں۔