|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2016

کوئٹہ: وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کوئٹہ میں پہاڑوں اور افغانستان سے واپس آکر قومی دھارے میں شامل ہونیوالے 202 فراریوں میں چیک تقسیم کئے گئے ۔فراریوں میں فی کس ایک لاکھ روپے تقسیم کئے گئے۔تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری ،کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض ، صوبائی وزراء نواب جنگیز مری، سردار اسلم بزنجو، نواب محمد خان شاہوانی، میر سرفراز احمد بگٹی، حاجی محمد خان لہڑی، شیخ جعفر خان مندوخیل، نواب ایاز جو گیزئی،سردار مصطفی خان ترین،مجیب الرحمان محمد حسنی، وزیراعلیٰ کے مشیر عبیداللہ بابت، اراکین اسمبلی طاہر محمود خان، لیاقت آغا، عبدالقدوس بزنجو، نصراللہ زیرے، حاجی اکبر آسکانی، میرعاصم کرد گیلو،چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، آئی جی ایف سی میجر جنرل شیرافگن، آئی جی پولیس بلوچستان احسن محبوب ، صوبائی سیکرٹری خزانہ اکبر حسین درانی، صوبائی سیکریٹری داخلہ محمد اکبر حریفال، صوبائی حکومت کے ترجمان انوار الحق کاکڑ کے علاوہ اعلیٰ فوجی و سول حکام موجود تھے۔ پہاڑوں اور افغانستان سے واپس آنیوالے 202 فراریوں میں 9 افغانستان کے علاقے نمروز سے آئے تھے جن کمانڈر نبی بخش بھی شامل تھے ۔اب تک بلوچستا ن کے مختلف علاقوں میں تقریب800 فراری سرنڈر ہو کر حکومت کے سامنے مختلف مواقع پر ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو چکے ہیں ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری ، نواب جنگیز مری، سردار اسلم بزنجو، شیخ جعفر خان مندوخیل، نواب محمد شاہوانی، سرفراز احمد بگٹی نے قومی دھارے میں شامل ہونیوالوں سے ہتھیار وصول کئے اور انہیں پاکستانی جھنڈے ، پھول اور نقد رقوم حوالے کئے ۔اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بی آر اے کے کمانڈر نبی بخش ہوتکانی ،لشکر بلوچستان کے بدل خان ،بی ایل اے کے در محمد مری ،بی آر اے کے حیدر بگٹی نے کہا کہ انہیں یقین نہیں آتا کہ انہیں اتنی عزت دی جارہی ہے براہمداغ بگٹی سمیت دیگر افراد نے انہیں آزاد ی کا جھوٹا نعرہ دیکر اپنے مفاد کیلئے استعمال کیا اب انہیں یقین آگیا ہے کہ براہمداغ بگٹی ہندوستان کے ساتھ ملکر کام کر رہا ہے اور پاکستان کو توڑنے کی کوشش کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری معصومیت اور ناخواندگی کے باعث ہمیں استعمال کیا گیا 10سال تک ہمیں آزادی کا نعرہ دیکر ورغلایا گیا جبکہ آہستہ آہستہ ہمیں معلوم ہوا کہ ہم کسی کے مفاد کی جنگ میں صرف آلہ کار ہیں ہمیں استعمال کرنے کے بعد پھینک د یا جائے گا براہمدغ بگٹی پہلے بھی عیش و عشرت کی زندگی گزار رہا تھا اب بھی سوئٹزر لینڈ کے محلات میں زندگی گزار رہا ہے انہیں ہم سے کوئی غرض نہیں وہ بھارت سمیت دیگر پاکستان شمنوں سے ملا ہوا ہے اور ہمارے نام پر پیسہ کمارہا ہے اگر انہیں بلوچستان سے اتنی محبت ہے تو وہ آئیں اور بلوچستان میں لڑیں یا پھر وہ بھی قومی دھارے میں شامل ہوجائیں ہمارے آباؤ اجداد پاکستان کی خاطر انگریز سے لڑے ہیں جبکہ نام نہاد آزادی کا نعرہ لگانے والوں نے ہمیں اپنے ہی ملک کے خلاف لڑایا اب ہم قومی دھارے میں شامل ہوکر ملک کی خدمت کریں گے جبکہ حکومتی امداد سے اپنی نئی زندگی شروع کریں گے۔