|

وقتِ اشاعت :   November 10 – 2016

کوئٹہ: سو ل ہسپتال خودکش دھماکے سے متعلق تحقیقاتی کمیشن نے بلوچستان حکومت کی جانب سے دھماکہ متاثرین کو امدادی رقم سے متعلق تفصیلات فراہم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ 8اگست کو سول ہسپتال میں وکلاء پر خودکش حملے سے متعلق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل سپریم کورٹ کے ایک رکنی تحقیقاتی کمیشن نے بلوچستان ہائیکورٹ میں سماعت کی ۔سماعت کے دوران سول ہسپتال کے چار ڈاکٹرز اور سابق فوکل پرسن ٹراما سینٹر سول ہسپتال کا بطور گواہ بیان قلمبند کیا گیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل شہک بلوچ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن کو اب تک نہیں بتایا گیا کہ دھماکہ متاثرین کیلئے کتنی رقم مختص کی گئی کتنے دئیے گئے کتنے بقایا ہیں ۔ پنجاب حکومت کی طرف سے اعلان کردہ امدادی رقم کی آدھی مل چکی بلوچستان حکومت اب تک تفصیل فراہم نہیں کررہی ۔لگتا ہے صوبائی حکومت کو کوئی احساس ہی نہیں۔ رپورٹ میں یہ نہیں لکھنا چاہتا کہ بلوچستان حکومت تفصیل فراہم کرنے میں ناکام رہی۔اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے جلد تفصیل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی کمیشن کی اگلی سماعت اب جمعرات کو ہوگی۔