|

وقتِ اشاعت :   November 13 – 2016

کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے شانورانی مزار میں دہشتگردی کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے عوام کی شہادتوں اور سینکڑوں کی تعداد میں زخمی ہونے کوحکومت سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان قردار دیتے ہوئے کہا کہ اتنی زیادہ تعداد میں عوام کے جانوں کا ضیاع ہونا افسوسناک واقعہ ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ نوارنی مزار ضلع خضدار کے علاقے میں آتا ہے لیکن وہ خضدار اور لسبیلہ کے درمیان واقعہ ہے اور اس علاقے میں کسی قسم کے سہولیات موجود نہیں ۔ مزار دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کی شہادتیں المنا ک ہیں اور سینکڑوں کی تعداد میں زخمیوں کو ابھی تک کسی قسم کی اتبدائی طبی سہولیات فراہم نہ ہونا المیہ ہے ایسے دور دراز علاقوں میں حکومت کو جدید ٹیکنالوجیز اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے جائے وقعہ پرپہنچا چاہئے تھا تاکہ زخمیوں کو فی الفور کراچی، حب او رخضدار کی ہسپتالوں میں منتقل کیا جانا چاہئے تھا بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں پے درپے دہشتگردی کے واقعات اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ سیکورٹی ادارے مکمل طورپر ناکام ہوچکے ہیں اور بلوچستان کو بے یار ومددگار کرکے دہشتگردوں کے حوالے کیا گیا ہے لہذا ہم حکومت وقت پر ملکی انٹیلی جنس اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کو پرامن اور دہشتگردی سے محفوظ بنانے کیلئے اپنی حکمت عملی پر از سر نو غور کریں۔ تاکہ بلوچستانمیں ایک ایسی انٹیلی جنس پالیسی مرتب کی جائے جس کی بدولت بلوچستان میں آئے روز دہشتگردی کے واقعات کی روک تھام کی جائے اور دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے ، بیان میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ شہداء کے لواحقین کے ساتھ مالی مدد کے ساتھ ساتھ ان کے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ان کے سہولت کاروں کو بے نقاب کر کے دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے رجحانات کو ختم کیاجائے او ر بلوچستان میں پرامن فضاء کو قائم کرنے کیلئے یہاں کے تمام سیاسی جماعتوں کو ون ایجنڈے پر بیٹھنا ہوگا اور بلوچستان کے عوام کو ان دہشتگردوں سے نجات دلانے کیلئے بھی اپنا سیاسی کردار ادا کرنا ہوگا ۔ نیشنل پارٹی بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے اپنی سیاسی کردار ادار کر رہی ہے اور بلوچستان کو امن کا گہوارا بنانے کیلئے اپنے دور اقتدار میں جو کاوشیں اور کوششیں کی بد قسمتی سے ان کوششوں کو تسلسل سے چلنے نہیں دیا گیا جس کی بدولت ااج بلوچستان ایک بار پھر دہشتگردوں کے لپیٹ میں آگیا حکومت وقت کو چاہئے کہ بلوچستان میں بڑھتے ہوئے دہشتگردی کے واقعات کی باریک بنی سے تحقیقات کی جائے اور اصل محروکات پر پہنچ کر ان دہشتگردوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے جنوں نے بلوچستان کو کچھ عرصے سے خون میں نہلایا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ گزشتہ چھ ما ہ میں یہ ایک پھر بڑا قومی سانحہ ہے کہ جس کی وجہ سے بلوچستان سمیت ملک بھر کی عوام سوگوار ہے آخر میں انہوں نے کہاکہ تمام زخمیوں کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات فراہم کی جائے اور متاثرہ خاندانوں کی بر وقت امداد کی جائے ۔