|

وقتِ اشاعت :   November 14 – 2016

کوئٹہ : بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی بیان کے مطابق بلوچ سالویشن فرنٹ کے زیر اہتمام 13نومبر یوم شہدائے بلوچستان کے حوالہ سے ایک یادگاری ریفرنس کا انعقاد کیا گیا ریفرنس میں بلوچ شہداء کے یادگاری دن کے موقع پر بلوچ وطن کی آزادی کے لئے خدمات اور قربانیاں پیش کرنیوالے بلوچ سپوتوں اور شہداء کو بھر پور الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ13نومبر شہداء کے ساتھ تجدید عہد کا دن ہے شہداء نے ایک مقصد اور ایک فکر کولیکر جدوجہد کی اور قربانیاں دیں ان کی قربانیاں آنے والے نسلوں کے لئے مشعل راہ ہے شہداء نے ایک ر وشن اور آزاد بلوچ مستقبل کے لئے اپنا سب کچھ داؤ پر لگاکر اپنی جانیں نچھاور کیں ان کی زندگی کی ضرورت اور تقاضے تھے ان کے بھی خاندان اور بچے تھے بحیثیت انسان وہ اس مبرا نہیں تھے لیکن زندگی کے تقاضے ان کی راہ میں حائل نہ ہوئے ان کے راستے مین رکاوٹیں آئین لیکن وہ ان رکاوٹوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے جدوجہد کی ریاست کی جانب سے مشکلات سماج کے اندر ریاستی سوچ کے ساتھ ان کا متصادم ہونا ان کے خلاف بھی کئی محاذ کھولئے گئے لیکن وہ آزادی کے عظیم مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے آگے بڑھیں ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ شہداء نے آزادی کے پرچم کو اپنے خون سے سرخ کیا آزادی کی جدوجہد کسی علامتی پل سراط سے کم نہیں بلکہ یہ سختیوں اور مشکلات کا راستہ ہے قدم قدم پر تکالیف کا سامنا ہوتاہے قربانی کے بغیر کسی کو بھی آزادی نہیں ملتی آزادی ایک تبدیلی کانام ہے اور یہ تبدیلی خون اور قربانی کے بغیر نہیں آتے غلامی کا خاتمہ ایک تبدیلی ہے ایک ترقی ہے ایک جدید سوچ ہے آج بلوچ اپنی آزادی کے لئے جدوجہد کررہی ہے یہ عین قانوں فطرت ہے کہ کوئی بھی باشعور انسان غلامی کے تھپیڑوں پر زندگی گزارنا نہیں چاہتا ایک آزاد زہن کوئی بھی لالچ خوف یا کسی دباؤ کو خاطر غلامی قبول نہیں کرتاوہ تکالیف کو قبول کرتا ہے مشکلات و مصائب کا خندہ پیشانی سے استقبال کرتاہے لیکن وہ غلام بننے کے لئے تیار نہیں ہوتا تو پھر کیسے بلوچ غلامی قبول کرے اور ایک نوآبادیاتی طاقت کے زیر اثر ایک غیر منصفانہ نظام کا حصہ بن اپنی شناخت وجود اور حیثیت کو کھو بیٹھے شہداء نے اپنی قربانیوں سے ہماری قوم کو نئی شعور عطاء کی انہوں نے تسلسل کے ساتھ اپنی پیشروں کی سنت اور روایت کو زندہ رکھا۔